نئی دہلی، 17 مئی : کابینہ نے بدھ کو موجودہ خریف سیزن کے لیے فاسفیٹ اور پوٹاش (پی اینڈ کے) کھادوں کے لیے غذائیت پر مبنی سبسڈی (این بی ایس) کی شرحوں پر نظر ثانی کی منظوری دی اور کہا کہ وہ خریف کی بوائی کے سیزن 2023 کے لیے پی اینڈ کے کھادوں پر کسانوں کو 38,000 کروڑ روپے کے مجموعی سبسڈی فوائد فراہم کرے گی۔
اس کے ساتھ حکومت نے آج ربیع سیزن 2022-23 کے تین ماہ (جنوری-مارچ 2023) کے لیے فاسفیٹ اور پوٹاش (پی اینڈ کے)، نائٹروجن اور سلفر پر مشتمل کیمیائی کھادوں پر سبسڈی (این بی ایس) کی شرحوں پر نظر ثانی کی تجاویز کو منظوری دے دی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ میں اس سلسلے میں محکمہ کھاد کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کو منظوری دی گئی۔ اس میٹنگ کے بعد جاری کردہ ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ‘کابینہ نے ربیع سیزن 2022-23 (1 جنوری سے 31 مارچ 2023) کے لیے نائٹروجن (این)، فاسفورس (پی)، پوٹاش (کے) اور سلفر (ایس) والی کھاد کے لیے غذائیت پر مبنی سبسڈی (این بی ایس) کی شرحوں پر نظر ثانی کے لیے محکمہ کھاد کی تجویز کو منظوری دی اور خریف سیزن 2023 (یکم اپریل سے 30 ستمبر 2023) کے لیے فاسفیٹ اور پوٹاش (پی اینڈ کے) والی کھادوں کے لیے این بی ایس کی شرحوں پر مجوزہ شرحوں کو منظور کیا۔
پی اینڈ کے کھادوں پر این بی ایس اسکیم اپریل 2010 سے چل رہی ہے۔ ریلیز میں کہا گیا ہے کہ آج کے فیصلے سے کسانوں کو کل ملاکر 25 گریڈ (کلاسز) کی فاسفورس اور پوٹاش والی کھادوں پر سبسڈی ملے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس پالیسی سے کسان خریف کے کاشتکاری کے سیزن کے دوران کسانوں کو ڈائی امونیا فاسفیٹ (ڈی اے پی) کی دستیابی یقینی کی جاسکے گی اور ساتھ ہی انہیں کھاد بھی سستی اور مناسب قیمت پر دستیاب ہو گی۔
یواین آئی





