گزشتہ روز دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ملک بھر میں بھی یوم مادر یعنی ماوں کا عالمی دن منایا گیا اور اس حوالے سے تقریبات کا اہتمام بھی گیا گیا۔وادی میں بھی اس حوالے سے تقریبات منعقدہوئیں اور سوپور کے سب سے پرانے تعلیمی ادارے مسلم ایجوکیشن ٹرسٹ میں بھی ایک تقریب منعقد ہوئی ۔تقریب کا اہتمام ادارہ ایشن میل اور ادبی تنظیم مرکز فکر و فن اور ٹرسٹ نے مل کر کیا تھا۔اس موقعے پر بچیوں نے ماں کی اہمیت ،عظمت اور پیار محبت پر مقالے پڑھے اور ایک خصوصی ڈرامہ بھی پیش کیا۔اس ڈرامہ کو دیکھ کر وہاں موجود حاضرین کی آنلھیں نم ہو گئیں ۔اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا ہے کہ اللہ کے بعد والدین ہی سب کچھ ہوتے ہیں ۔
خاصکر ماں جو اپنے بچے کو نو مہینوں تک اپنے پیٹ میں پال کر اپنا سب کچھ قربان کر دیتی ہیں۔جہاں تک موجودہ دنیا کا تعلق ہے آج کے دور میں بچے اپنے بزرگ والدین کو الگ تھلگ رکھ کر اُنہیں اولڈ ایج ہومز میں بھرتی کر دیتے ہیں لیکن ان بچوں کا اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ ایک دن اُن کو بھی بڑھاپے میں قدم رکھنا ہوگا، لہٰذا جو وہ آج اپنے والدین کے ساتھ سلوک روا رکھیں گے ویسا ہی سلوک کل کی تاریخ میں ان کے بچے بھی ان کے ساتھ روا رکھیں گے۔اسی لئے کہا جاتا ہے کہ جیسی کرنی ویسی بھرنی۔





