شہر سرینگر میں سماٹ سٹی پروجیکٹ کے عملانے سے نہ صرف سرینگر کے دُکانداروں اور دیگر تاجروں کو کافی زیادہ نقصانات سے دوچار ہو نا پڑ رہا ہے بلکہ اس منصوبے کے عملانے سے شہر میں کام کررہے سرکاری اورغیر سرکاری ملازمین کو بھی مشکلات سے کا سامنا ہے۔کسی بھی تعمیراتی پروجیکٹ کو عملانے سے قبل وقت کی انتظامیہ کو ہر زاوئے سے دیکھنا پڑتا ہے کہ تعمیراتی کام کتنی مُدت میں پائے تکمیل کو پہنچ جائے گا اور اس کے عملانے سے کتنے لوگ وقتی طور متاثر ہوں گے ۔اُن کی بازآبادکاری سے متعلق قبل از وقت اقدامات اُٹھانے پڑتے ہیں ۔جہاں تک شہر سرینگر میں جاری سماٹ سٹی پروجیکٹ کا تعلق ہے ،یہ واقعی ایک بہت بڑا پروجیکٹ ہے اور اس کی عمل آوری سے نہ صرف شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہو جائے گا بلکہ اس شہر میں کام کررہے تاجروں اور سرکاری و غیر سرکاری ملازمین اور شہری آبادی کوایسی سہولیات دستیاب رہیں گی جو شاید آج تک اُن کے پاس نہیں تھیں۔
صاف و شفاف کُشادہ سڑکیں اور خوبصوت فٹ پاتھ کے علاوہ بہترین اسٹریٹ لائٹیں ،سرسبز پیڑ پودے اور سڑکوں کے کنارے پھولوں کی کیاریاں قابل ذکر ہیں۔ اےک بات صاف ہے کہ ان چیزوں سے شہر سرینگر کی خوبصورتی میں چار چاند لگ جائیں گے، مگر لوگوں کا پیٹ نہیں بھر جائے گا،اُس کےلئے لازمی ہے کہ لوگوں کی آمدنی میںاضافہ ہونا چاہئے۔جہاں تک سماٹ سٹی پروجیکٹ کا تعلق ہے، اس کی وجہ سے فی الحال عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔لال چوک اور اس کے گرد نوح علاقوںمیں نوے فیصد دکاندار بے کار نظر آرہے ہیں ۔ٹرانسپوٹروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لوگوں کے کپڑے گرد وغبار سے روز خراب ہوتے ہیں۔خیر ایک بات کہنا بے حد ضروری ہے کہ اس پروجیکٹ کے مکمل ہونے تک اس طرح کی صورتحال درپیش رہے گی لیکن بعد میں ان ہی لوگوں کو زیادہ فائدہ بھی ملے گا۔انتظامیہ نے پورے شہر میں ایک ساتھ تعمیراتی کام شروع کئے جبکہ وہ مرحلہ وار بنیادوں پر بھی یہ کام انجام دے سکتی تھی اور اس طرح کام بھی بہتر ڈھنگ سے ہو سکتا تھا اور شہر میں ہوکا عالم بھی پیدا نہیں ہوتا۔بہر حال اب ان باتوں سے کوئی فائد ہ ملنے والا نہیں جو ہوا اُس کی بھرپائی نہیں ہو سکتی ہے، ہاں ایک بات ہو سکتی ہے کہ جلد سے جلد پروجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا ئے اور متاثرہ تاجروں کی بجلی فیس یا مونسپلٹی سنیٹیشن فیس معاف کی جانی چاہئے تاکہ وہ بھی خوش ہو ں ۔جو تاجر یا دیگر لوگ اس تعمیراتی کام سے پریشان ہوئے ہیں یا ہو رہے ہیں ،اُن کے لئے یہی پیغام ہے کہ ہرغم بعدخوشی ہو تی ہے اور ہر سختی کے بعد آرام ۔





