بدنام کرنے کی سازش

بدنام کرنے کی سازش

ملک میں پھر ایک مرتبہ سکھوں کو بدنام کرنے اور انہیں ملک دشمن بنانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔گذشتہ کئی مہینوں سے پنجاب میں خالصتان فورسز کو سرگرم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پرتپال سنگھ نامی شخص نے اپنے چند لوگوں کو ہتھیار فراہم کرکے خود کو بند را والا کا جانیشن کہہ دیا ، اس طرح ملک مخالف سرگرمیاں شروع کیں ۔ مذکورہ باغی شخص کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ چند برس پہلے دوبئی میں بحیثیت ڈرائیور کام کرتا تھا ۔

گذشتہ روز جب پنجاب پولیس نے اُسکو گرفتار کرنے کا منصوبہ ہاتھ میں لیا تو خود کو شیر خالصتان کہنے والا لومڑی کی طرح فرار ہوگیا اور روپوش ہوا ۔پنجاب پولیس نے انکے چند ساتھیوں کو گرفتار کیا اور ان سے وہ ہتھیار بھی ضبط کئے جو انہیں پرتپال سنگھ نے اپنی حفاظت کیلئے دیئے تھے ، پنجاب میں ان دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاون ہوتے ہی امریکہ ، برطانیہ اور آسٹریلیامیں موجود بھارت کے سفارتخانوں پر جنونی چند سکھوں نے دھاوا بول دیا اور ان سفارت خانوں پر لگے قومی پرچموں کو نیچے اتار دیا اور وہاں خالصتانی جھنڈے لہرانے کی کوشش کی ، جو وہاں موجود عملہ نے ناکام بنادی ۔

 

جہاں تک بیورونی ممالک میں سفارت خانوں کا تعلق ہوتا ہے اس کی حفاظت وہاں کے حکمرانوں او رپولیس کی ہوتی ہے لیکن ان تمام ممالک کی پولیس تب تک وہاں حاظر نہیں ہوئی جب تک ان مٹھی بھر سکھوں نے ہنگامہ برپاکیا اور توڑ پھوڑ کی ۔جہاں تک بھارت کا تعلق ہے یہ ترقی یافتہ ملک ہے اور یہاں مقیم تمام غیر ملکی سفارت خانوں کی حفاظت ملک کی حکومت اور پولیس کرتی ہے۔امریکہ ، آسٹریلیااور لندن میں جو کچھ ہوا وہ سراسر لاپرواہی اور سفارتی تعلقات کی خلاف ورز ی ہے ۔جس پر ملک کی حکومت کو نہ صرف واویلا کرنا چاہئے بلکہ ان ممالک کےخلاف احتجاج کرنا چاہئے جو بھارت کی سا لمیت کو نقصان پہنچانے کی سازش میں ملوث ہے ۔بھارتی حکومت کوان سفارت خانوں میں اپنی سیکورٹی تعینات رکھنی چاہئے تاکہ پھر اس طرح کا کوئی واقعہ پیش نہ آسکے کیونکہ دہلی میں چین ، پاکستان اور دیگرکئی ممالک کے سفارت خانوں کو اپنے ملک کی سیکورٹی تعینات ہے ۔

 

لہذا بھارت کو بھی مختلف ممالک میں قائم سفارت خانوں پر اپنی نفری تعینات کرنی چاہئے تاکہ وہاں پرندہ بھی پر نہ مار سکے ۔امریکہ ، لندن اور آسٹریلیا میں پیش آئے واقعات کےخلاف ملک کے ہر شہری کو مذمت کرنی چاہئے خاص کر پنجاب کے سکھوں کو جن کے نام پر یہ سب کچھ کیا جارہا ہے ۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.