سری نگر، 13 مارچ: وادی کشمیر میں پیر کے روز دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات شروع ہوئے جن کے لئے متعلقہ حکام نے تمام تر انتظامات کئے تھے۔ان امتحانات میں زا ئد از 63 ہزار 5 سو طلبا نے شرکت کی۔بتادیں کہ وادی میں امسال پہلی بار مارچ سیشن میں امتحانات کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے۔اطلاعات کے مطابق پیر کے روز وادی میں دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات شروع ہوئے جس دوران امتحانی مراکز کے باہر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔یہ پہلی بار ہے کہ بورڈ امتحانات مارچ میں ہو رہے ہیں۔ گزشتہ سال اگست میں حکومت نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے مطابق تعلیمی سیشن کو مارچ میں منتقل کر دیا تھا۔بورڈ حکام نے بتایا کہ وادی کے دس اضلاع میں پیر کے روز دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات شروع ہوئے جس میں زائد از 63 ہزار 5سو طلبا و طالبات نے شرکت کی۔
انہوں نے کہاکہ بورڈ کی جانب سے کشمیر ڈویڑن میں امتحانات کو بہ احسن خوبی پایہ تکمیل تک پہنچانے کی خاطر 630 امتحانی سینٹر قائم کئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کسی بھی امتحانی مراکز سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلی دفعہ برف باری میں امتحانات منعقد کئے گئے تھے اس بار موسم خوشگوار ہے اور ہمیں کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرناپڑا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بورڈ حکام نے مختلف امتحانی مراکز پر طلبا سے ملاقات کی جس دوران طلبا کافی خوش نظر آرہے تھے۔دسویں جماعت کے امتحانات کے نتائج آنے کے بعد طلبا کا داخلہ باقاعدہ طور کر دیا جائے گا اور اس طرح سے طلاب کا وقت ضائع نہیں ہوگا۔ایک سرکاری حکم نامے کے مطابق سالانہ امتحانات کے دوران ناکام قرار دئے گئے طلبا کو بھی گیارہوں اور بارہویں جماعت میں اس وقت تک پڑھائی جاری رکھنے کی اجازت ہوگی جب تک کہ بائی انیول امتحانات کے نتائج کا اعلان نہیں ہو جاتا۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ بائی انیول امتحان میں کامیاب نہ ہونے والے طلبا کا عارضی داخلہ منسوخ کردیا جائے گا۔بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ مارچ سیشن بہت سی رکاوٹوں کو دور کرئے گا کیونکہ اب ہمارے پاس یکساں تعلیمی کلینڈر ہوگا، طلبا کو اب پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
یو این آئی