غلام قادر ملک :والد کے نقش ِ قدم پر چلنے والے صوفی شاعر

غلام قادر ملک :والد کے نقش ِ قدم پر چلنے والے صوفی شاعر

شوکت ساحل

سرینگر::: ”عشقہِ آولُن “ شاعری مجموعے کے مصنف غلام قادر ملک المعروف’ پاپہ پیر‘ اپنے مرحوم والد کے نقش ِ قدم پر چلنے والے صوفیانہ شاعر ہیں ۔ان کا تعلق جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے شہر خاص کے شاہ محلہ نواب بازار حال نیو شاہ محلہ (سونر کولہ ِ)نواب بازار علاقے سے ہے ۔

صوفی شاعر غلام قادر ملک 18سال میں یتیم ہوئے اور اُنکے معصوم کندھوں پر گھریلو ذمہ داریوں کا بوجھ پڑا ،لیکن ثابت قدم رہے اور ہر طرح کے مشکل حالات کا مقابلہ کرتے رہے۔موصوف کے والد مرحوم غلام محمد ملک بلند پائیہ صوفی فقیر تھے ۔غلام قادر ملک کے والد صوفی بزرگوں کی صحبت میں رہے اور وہ اپنے بیٹے غلام قادر ملک کو بھی اپنے ساتھ لیتے تھے۔

ایشین میل ملٹی میڈیا کے ہفتہ وار پروگرام ”بزم ِ عرفان “ میں معروف براڈ کاسٹر عبد الاحد فرہاد سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے غلام قادر ملک نے اپنے صوفی اور فقیرانہ طرز ِ زندگی کے سفر کے بارے میں کھل کر اظہار کیا ۔غلام قادر کئی نامور صوفی بزرگوں کی صحبت میں رہ چکے ہیں ،جن میں محمد عبد اللہ تاربلی ، عبدالجبار عرف جبار صاحب قابل ذکر ہیں ۔ غلام قادر ملک بھی 18سال کی عمر سے ہی صوفی بزرگوں اور فقیروں کی صحبت میں رہے ،یہی وجہ ہے کہ وہ اُ ن کی عام شخصیت خاص میں تبدیل ہوئی۔

وقت گزر نے کیساتھ ساتھ غلام قادر ملک بھی اپنے والد کی طرح اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے رات بھر شبِ خوانی میں محو رہتے تھے ۔روحانی مجا لس میں بیٹھنے سے ہی وہ صوفی عرفان کی کامیابی سے ہم آہنگ ہوئے ۔

8ویں جماعت تک مروجہ تعلیم کرنے والے غلام قادر کے کلام پر جب نظر ڈالی جاتی ہے ،تو صوفی شاعر غلام قادر ملک کے قلم کی طاقت عیاں ہوتی ہے ۔(غلام قادر و کیاہ چُھکھ گنزران ۔۔پنداہ تہِ سدا تی چھا میزان،،،سجد ِ کران روز جبارس ۔۔۔دل قرارس راے کیاہ )۔اس کلام سے معلوم ہو تا ہے کہ غلام قادر کی صوفیانہ شاعری کس بلندی پر ہے ۔پاپہِ پیر سلسلہ قادری سے وابستہ ہے اور اس انداز میں انہوں نے اس سلسلے کی شاعری کا اظہار کیا ہے ۔(ہر د م سَر کر دستگیری ۔۔پژھ تھاﺅ دَوِ دور خانیاری )۔

تصویر:امتیاز گلزار

غلام قادر ملک نے ذریعہ معاش تلاش کرنے کی غرض سے ڈرائیونگ سیکھی اور محکمہ برقیات ( پی ڈی ڈی ) میں بطور ڈرائیور ملازمت کی ۔سنہ2009میں ریٹائر ہوئے اور اب وہ اپنا سارا وقت لوگوں کی خدمت میں گزارتے ہیں۔ سنہ1997میں غلام قادرملک کا پہلا شاعری مجموعہ ”عشقہِ آلُن “ منظر عام پر آچکا ہے جبکہ ایک اور شاعری مجموعہ زیر ِ قلم ہے اور یہ بھی بہت جلد شائع ہو جائے گا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.