مادری زبا ن کا عالمی دن ۔۔۔

مادری زبا ن کا عالمی دن ۔۔۔

ملک کے دیگر حصوں کی طرح جموں وکشمیر میں بھی مادری زبان کا عالمی دن منایا گیا ۔اس حوالے سے مختلف تقریبات کا اہتما م کیا گیا ۔

ماہرین ادب وزبان اپنی اپنی سوچ وفکرنے لوگوں کو مادری زبانوں سے متعلق آگاہی دی کہ مادری زبان ایک عام انسان کیلئے کس قدر ضروری اور لازمی ہے ۔

جہاں تک جموں وکشمیر یوٹی کا تعلق ہے یہاں کے لوگ مختلف زبانیں بولتے ہیں جن میں کشمیری ،ڈوگری ،پنجابی ،پہاڑی اور گوجری کے علاوہ مختلف علاقائی زبانیں شامل ہیں ۔

ایک انسان کیلئے یہ ہرگز ممکن نہیں ہے کہ وہ دنیا کی تمام زبانیں سیکھ سکے بلکہ ہر انسان چند ایک زبانیں ہی سیکھ سکتا ہے، اُن میں بات کر سکتا ہے یا لکھ سکتا ہے ۔

جہاں تک مادری زبان کا تعلق ہے وہ انسا ن کو ماں کے گود میں ہی سیکھائی جاتی ہے اور اُس پر انسان کو دست رس بھی ہوتی ہے ۔

جہاں تک جموں وکشمیر خاصکر وادی کا تعلق ہے یہاں نوجوانوں کو اپنی مادری زبا ن میں بات کرنا معیوب لگتا ہے ۔غالباً اسی لئے وہ دوسری زبانوں میں نہ تو صحیح ڈھنگ سے بات سمجھا سکتے ہیں نہ ہی بہتر انداز میں خود سمجھ سکتے ہیں ۔

وادی کے سرکاری وپرائیویٹ اسکولوں میںاگر چہ مادری زبان” کشمیری “کو لازمی قرار دیا گیا ہے پھر بھی بچے صحیح ڈھنگ سے کشمیری نہ سمجھتے ہیں اور نہ پڑھنا یا لکھنا سیکھتے ہیں ،اسکی سب سے بڑی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ والدین اور گھر کے دیگر افراد کو اب یہ احساس کمتری ہو چکی ہے کہ وہ گھروں میں بھی دوسری زبانیں بولتے ہیں ۔

کوئی بھی سماج ،قوم جب اپنی تہذیب وتمدن اورثقافت بھول بیٹھتی ہے تو اسکی پہچان اور شناخت ختم ہو جاتی ہے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ بحیثیت کشمیری ہم اپنی مادری زبان کشمیری کو فروغ دینے کیلئے بنیادی سطح پر کام کریں اور اپنے آس پاس کے لوگوں کو بھی اس حوالے سے باخبر کریں ۔

انتظامیہ کو بھی چاہیے کہ وہ دیگر زبانوں کےساتھ ساتھ سرکاری سطح پر علاقائی زبانیں متعارف کرے اور تمام سرکاری دستاویزات ان علاقائی زبانوں میںتحریر کریں تاکہ لوگ زبانوں کی حفاظت یقینی بنا سکےں جو ہر انسان کی اپنی وراثت ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.