نئی جدید ترین سہولیت اور تکنیکی ترقی ہمارے جنگلات کے مطلوبہ تحفظ اور اِنتظام کو یقینی بنائے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر
جموں:لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج نروال میں فارسٹ ریسورس مینجمنٹ سینٹر ( ایف آر ایم سی ) کا اِفتتاح کیا اور نیشنل ٹرانزٹ پاس سسٹم کا آغاز کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نئی جدید ترین سہولیت اور تکنیکی ترقی ہمارے جنگلات کے مطلوبہ تحفظ اور اِنتظام کو یقینی بنائے گی ۔
فارسٹ ریسورس مینجمنٹ سینٹر ( ایف آر ایم سی )کو جنگلات کے تحفظ اور اِنتظام میں جدید ٹیکنالوجی جیسے جی آئی ایس ، ریموٹ سنسنگ اور موبائل ایپلی کیشن اور ڈیجیٹل ٹولز کے اِستعمال کو بڑھانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔فارسٹ ریسورس مینجمنٹ سینٹر ( ایف آر ایم سی )جنگلات کی حدود کو ڈیجیٹل کرنے ، جیوریفرنس پر مبنی معلومات اور نقشہ سازی سے فارسٹ مینجمنٹ میں بھی کلیدی کردار اَدا کرے گا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ کو مشورہ دیا کہ وہ قدرتی وسائل کے تحفظ سے جنگلات کے تحفظ اور موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے میں ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ اِستعمال کرے جس سے دیر پا ترقی کے اہداف کو پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر یوٹی ملک میں نیشنل ٹرانزٹ پاس سسٹم کو عملانے والی تیسر ی یوٹی / ریاست ہے ۔ یہ آن لائن ٹرانزٹ سسٹم سے دستی کاغذ پر مبنی ٹرانزٹ سسٹم کی جگہ لے گی۔زرعی جنگلات کی سرگرمیوں کو فروغ دے گی جس کے نتیجے میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آب و ہوا کے استحکام او ردیر پا ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے فارسٹ مینجمنٹ اینڈ پروٹیکشن بہت ضروری ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ جنگلات کی کٹائی کو کم کرنا ، جنگلات کی حیاتیاتی تنوع کے نقصان سے نمٹنا اور ہمارے قدرتی ورثے کا تحفظ جامع ترقی کے لئے اہم ہے۔
اُنہوں نے کہا ،” نیچر ہمیں متحد کرتی ہے ۔ میں چاہتاہوں کہ ہر شہری گرین واریر بن جائے او رکلائمیٹ چینج پر کام کرے ۔ ہمارے پاس 10نکاتی وژن دستاویز ہونا چاہئے جو پڑوس میں نیچر کی حفاظت کے لئے معاشرے کے ساتھ عہد کے ایک مفاہمت نامے کے طورپر کام کرے گا۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے ماحولیاتی دولت کے تحفظ اور تکنیکی اقدام کو فارسٹ مینجمنٹ میں ایک اہم عنصر بنانے میں محکمہ جنگلات کی کوششوں کا بھی اِشتراک کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ اَمرت کال میں ہمارا مقصد ماحولیاتی نظام او رحیاتیاتی تنوع کی اَقدار کو ترقیاتی منصوبہ بندی میں ضم کرنا ہے او رصاف ہوا ، تازہ پانی ، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور اِنسانوں او رجنگلی جانوروں کے تنازعہ کوکم کرنے کے لئے جامع اَنداز میں کام کرنا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے زیادہ سے زیادہ اِستعمال سے فیلڈ سٹاف کو فارسٹ مینجمنٹ اینڈ پروٹیکشن کے لئے مو¿ثر فیصلے کرنے میں مدد ملے گی اور اِس قیمتی وسائل کو محفوظ بنانے میں فرنٹ لائن فارسٹ فیلڈ سٹاف کی کوششوں میں اِضافہ ہوگا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ آج ، جیوٹیگنگ نے مختلف قسم کے جنگلاتی اثاثوں کے اِنتظام میں اِنقلاب برپا کیا ہے ۔ جی آئی ایس ٹیکنالوجی او رمیپنگ تحفظ کی کوششوں میں طاقتور آلات کے طور اُبھرے ہیں۔ اُنہوں نے مزیدکہا کہ جی آئی ایس میپنگ اور زمینی بنیاد پر ڈیجیٹلائزیشن سے ہم تجاوزات کے چیلنج سے مو¿ثر طریقے سے نمٹ سکتے ہیں۔
اُنہوں نے بیٹ ، بلاک ، رینج او رڈویژن کی سطح پر تمام حد بندی شدہ جنگلات کی ڈیجیٹائزیشن کے لئے محکمہ جنگلات کی تعریف کی۔ اُنہوں نے پی سی سی ایف، ایچ او ایف ایف ڈاکٹر موہت گیرا اور ان کی ٹیم کو مشہور ڈل جھیل میں چار چنار کی اَصل شان کو بحال کرنے پر مبارک باد دی اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے نئے اَقدامات اُٹھانے پر مزید زور دیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے گرین جے اینڈ کے ڈرائیو سے شجرکاری پر محکمہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے محکمے کو مشورہ دیا کہ اِس طرح کے جنگلات سے ذریعہ معاش پیدا کرنا چاہیے۔
اُنہوں نے محکمہ کو خواتین سیلف ہیلپ گروپس کی تعداد میں خاطر خواہ اِضافہ کرنے اور خواتین کو بااِختیار بنانے کے لئے کام کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ محکمہ کو بھی جن بھاگیداری کے تحت نئے اقدامات کرنے چاہئیں اور ماحولیاتی تبدیلی کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لئے رضاکار تیار کرنا چاہیے۔
اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ جنگلات کے شہداءکو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
پرنسپل سیکرٹری محکمہ جنگلات و ماحولیات دھیر ج گپتا نے جموںوکشمیرمیں ہر یالی کوفروغ دینے کے لئے مختلف پروگراموں او رسکیموں کا ذِکر کیا۔
آئی ایف ایس ، پی سی سی ایف او رایچ او ایف ایف ڈاکٹر موہت گیرا نے کہا کہ محکمہ جنگلات فارسٹ پروٹیکشن اینڈ مینجمنٹ سرگرمیوں کے لئے ریموٹ سنسنگ اور جی آئی ایس کا فعال طور پر اِستعمال کر رہا ہے اور ایف آر ایم سی کے اِفتتاح سے ہی ٹیکنالوجی کے اِستعمال میں محکمہ جنگلات کی صلاحیت میں کافی اِضافہ ہوگا۔
مرکزی اِنسپکٹر جنرل آف فارسٹ آر راگھو پرساد نے کہا کہ نیشنل ٹرانزٹ پاس سسٹم کے شروع ہونے سے جموںوکشمیر کے کسانوں کو کافی فائدہ ہوگا۔
اِس موقعہ پرصوبائی کمشنر جموں رمیش کمار ، ایچ اوڈیز اور دیگر اعلیٰ اَفسران موجود تھے۔