منگل, مئی ۱۳, ۲۰۲۵
25.7 C
Srinagar

عبدالرحیم ڈار (المعروف رحیم مﺅت )کی شاعری مقام ِ اعلیٰ پر

شوکت ساحل

بڈگام: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے شولی پورہ گاﺅں سے تعلق رکھنے والے85سالہ عبدالرحیم ڈار المروف رحیم مﺅت اپنے والد مرحوم فقیر مﺅت رحمان کے صوفیانہ ،فقیریت اور روحانی سلسلے کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔گوگہ رحیم مﺅت بظاہر ”اَن پڑھ “ ہیں لیکن انکی کشمیری صوفیانہ شاعری اُس مقام پر پہنچ چکی ہے ،جہاں مروجہ تعلیم کی عقل دھنگ رہ جاتی ہے ۔

گلدستہ بہار اول ، دوم اور سوم کے شاعری مجموعے کے مصنف رحیم مﺅت ہم جہت شخصیت کے مالک ہیں ۔رحیم مﺅت حکمت بھی جانتے ہیں اور جن افراد کی جلدپر سفید دھبے اور کھاج کھجلی ہوتی ہے ،اُنکے پاس اس بیماری کا روحانی اور حکمتی علاج دستیاب ہے ۔

ایشین میل ملٹی میڈیا کے ہفتہ وار پروگرام ”بزم ِ عرفان “ میں عبدالاحد فرہاد سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رحیم مﺅت کہتے ہیںکہ اپنے والد فقیر مﺅت رحمان کے انتقال کے ایک سال بعد انہوں نے اپنی صوفیانہ شاعری کا سفر شروع کیا ۔

فقیر مﺅت رحمان ایک صوفی بزرگ اور شاعر ی تھے ،جنہوں نے اپنی روحانی وراثت کو اپنے بیٹے رحیم مﺅت کو عطا کی ۔ان کا کہناتھا کہ وہ والد مرحوم کے ادھورے مشن کو آگے بڑھا رہے ہیں ۔اپنی صوفیانہ شاعری کے متعلق وہ کہتے ہیں ”جب وہ کوئی شعر قلم بند کرتے ہیں ،تو ایسا لگتا ہے کہ اُن کے سامنے اخبار ہوتاہے ،کچھ ایسا ہی ہوتا ،میں اُس وقت اپنے آپ میں گم ہوتا ہوں اور ایک وزن ہوتا ہے ،جسے کم کرنے کے لئے قلمبند کرنا ضروری ہوتا ہے ‘۔

Popular Categories

spot_imgspot_img