بدھ, مئی ۱۴, ۲۰۲۵
10.6 C
Srinagar

چینی فوجیوں کو واپس جانے پر مجبور کیا: راجناتھ سنگھ

نئی دہلی، 13 دسمبر : وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے منگل کو راجیہ سبھا میں کہا کہ اروناچل پردیش کے توانگ علاقہ میں ہندوستانی فوجیوں نے ہمت اوربہادری کے ساتھ چینی فوجیوں کے تجاوزات کو روکا ہے اور انہیں اپنی پوسٹ پر واپس جانے پر مجبور کیا ہے۔
چینی دراندازی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں ایک بیان میں، مسٹر سنگھ نے کہا کہ 11 دسمبر کو چینی فوجیوں نے اروناچل پردیش کے علاقے یانگتسے میں ہندوستانی علاقے پر تجاوزات کی کوشش کی۔ اس تجاوزات کو ہندوستانی فوجیوں نے عزم، تیاری، ہمت اور بہادری سے روکا۔ اس دووران دونوں طرف سے ہاتھا پائی بھی ہوئی لیکن فریقین کی جانب سے کسی بھی فوجی کو شدید چوٹ نہیں آئی۔ ہندوستانی فوجیوں نے چینی فوجیوں کو واپس اپنی پوسٹ پر جانے پر مجبور کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج ہندوستان کے جغرافیائی اتحاد کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ 11 دسمبر کو دونوں ممالک کے فوجی افسران کی فلیگ میٹنگ طے شدہ نظام کے تحت ہوئی۔ اس میٹنگ میں ہندوستانی فریق نے چینی فریق کو ایسی کارروائی کرنے سے سختی سے منع کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان اس معاملے پر سفارتی سطح پر بات چیت بھی ہوئی۔
مسٹرسنگھ نے کہا کہ فوج کسی بھی قسم کے بحران کا سامنا کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔

چینی دراندازی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں اپوزیشن کا زبردست ہنگامہ

اروناچل پردیش کے توانگ علاقے میں چینی فوجیوں کی دراندازی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں منگل کو کانگریس سمیت تمام اپوزیشن نے زبردست ہنگامہ کیا، جس کے باعث ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نے صبح ایوان کی کارروائی شروع کرتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے قاعدہ 267 کے تحت نوٹس دیا ہے۔ انہوں نے مسٹر کھڑگے سے کہا کہ وہ اپنا بیان پڑھ کر سنائیں۔ قائد حزب اختلاف نے اپنے بیان میں چین کی دراندازی کا مدااٹھایا اور حکومت سے بیان دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس پر بحث کرنے کو کہا۔ ایوان کے قائد پیوش گوئل نے کہا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اس مسئلہ پر ایوان میں وقفہ سوال کے دوران 12:30 بجے بیان دیں گے۔

اس کی مخالفت کرتے ہوئے کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ حکومت کو ایوان میں چینی دراندازی کے معاملے بحث کرانے کے حوالے سے اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔

اس دوران مسٹر ہری ونش نے ایوان کے میز پر ضروری دستاویزات رکھوائے اور وقفہ سوال چلانے کی کوشش کی۔ اس کے بعد کانگریس سمیت اپوزیشن کے تمام اراکین نے چینی دراندازی کے معاملے پر بحث کے لیے نعرے بازی شروع کردی اور اسپیکر کی کرسی کے سامنے آگئے۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مسٹرہری ونش نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img