
شوکت ساحل
زندگی میں ہر قدم، ہر موڑ اور ہر لمحہ حادثات کے امکانات ہوتے ہیں۔ چونکہ حادثات کی نوعیت اور وقت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا، لہٰذا کسی حادثہ کی صورت میں فوری طور پر صحیح اور مکمل علاج کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
تاہم کسی حادثہ کے فوراً بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہوئے بغیر اگر عمومی نوعیت کی آسان اور سادہ تدابیر اختیار کی جائیں تو بہت سی قیمتی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

چوٹ لگنا، جل جانا، کرنٹ لگنا، سانپ یا کتے کا کاٹنا اور دم گھٹنا وغیرہ جیسے حادثات گھروں میں ہوتے رہتے ہیں۔ ان حادثات کی صورت میں مریض کی جان بچانے والے فوری اقدامات کے بارے میں ہر مرد اور عورت کو علم ہونا چاہیے۔
موسم سر ما کے دوران جموں وکشمیر خاص طور پر وادی کشمیر میں آگ وارداتیں زیادہ رو نما ہوتی ہیں ۔
زیادہ تر وارداتیں انسانی غفلت شعاری کی وجہ سے ہی رونما ہوتی ہیں ۔سردیوں کے ایام کے دوران اہلیان کشمیر مختلف آلات کا استعمال کرتے ہیں ۔

روایتی طور پر سردی سے بچنے کے لئے کانگڑیوں کا استعمال ہوتا ہے جبکہ کوئلہ اور لکڑیوں کی انگیٹھیوں کا بھی استعمال ہوتا ہے ۔جدید طرز کے گرمی کے آلات جو گیس اور بجلی پر چلتے ہیں ،اُن کا بھی استعمال ہوتا ہے ۔
سردی سے بچنے کے لئے روایتی اور غیر روایتی آلات کا استعمال ہونے کے دوران انسان غفلت شعاری کا مرتکب ہوتا ہے جس کے نتیجے میں جان لیواءاورنقصا ن دہ حادثات رونما ہوتے ہیں ۔
ایسے حادثات سے محفوظ رہنے کے لئے ضروری ہے کہ احتیاط کی جائے ۔کمرے میں کسی صورت میں گیس ہیٹر جلا کر نہ سوئیں۔

کچن میں چھوٹے بچوں کی آمدورفت کو محدود کریں، خصوصاً جب آپ چولہے پر کڑاہی میں کچھ فرائی کررہی ہوں۔ ایسے میں بچے پر یا خود آپ پر کڑاہی گرنے کا اندیشہ ہوگا۔
کچن میں چھوٹے بچے، بچیوں سے ایسے کام نہ کروائیں جن سے حادثہ کا اندیشہ ہو۔ گھر کے باتھ روم ہمیشہ خشک رکھیں۔
گھر کے افراد کو ہدایت ہو کہ باتھ روم استعمال کرکے لازماً وائپر چلائیں۔ اکثر اوقات بزرگ افراد کے گرنے کے واقعات یہیں ہوتے ہیں۔
اگر گھر میں بزرگ افراد ہوں تو ان پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہوگی۔دوائیں، کیڑے مار یا دیگر زہریلی اشیاءباتھ روم کلینر اور تیزاب وغیرہ ایسی جگہ رکھیں جہاں صرف بڑوں کی رسائی ہو اور بچے نہ پہنچ سکیں۔بالائی علاقوں میں کوئلہ وغیرہ ذخیرہ نہ کریں ۔بجلی کی تاروں پر ضرورت سے زیادہ دباﺅ نہ ڈالیں ۔
بجلی لورڈ کا خاص خیال رکھیں ،کیوں شارٹ سرکٹ سے حادثات رونما ہوتے ہیں ۔تمام احتیاط کے باوجود بھی اگر اللہ کو منظور ہو تو حادثہ ہوسکتا ہے ،ایسی صورت میں فوری طبی امداد اور مناسب کارروائی میں جھجک اور خوف کا شکار نہ ہوں۔کیوں کہ دنیا بدل رہی ہے ۔





