دُودھ کی فروخت میں 20 سے25 فیصد کمی
گائے کے دُودھ کا استعمال محفوظ :ایڈیشنل چیف سیکرٹری اتل ڈلو
سری نگر/جموں خطہ کے کئی حصوں میں گھریلو مویشیوں میںdisease Lumpy-skin- یعنی گانٹھ کی بیماری کے خطرے کے بعدگائے کے دودھ کی خریدوفروخت میں تقریباً25فیصد کمی آئی ہے ،اورجموں میں لوگ گائے کے بجائے بھینس کادودھ یاپیکٹ بند دودھ استعمال کرنے کومحفوظ سمجھتے ہیں۔تاہم حکومت نے بدھ کویہ واضح کیاکہ گائے کے دودھ پر گانٹھ کی بیماری کا کوئی اثر نہیں ہوتا ہے اور اس کا استعمال مکمل طور پر محفوظ ہے۔جے کے این ایس کے مطابق جموں صوبے کے کئی علاقوںمیں مبینہ طور پر گھریلو مویشیوں بشمول گائےوںمیں disease Lumpy-skin- یعنی گانٹھ کی بیماری پھوٹ پڑی ہے ،اوردرجنوں مویشی اس بیماری میں مبتلاءبتائے جاتے ہیں ۔دودھ کے کاروبار سے وابستہ طبقے کہتے ہیں کہ گانٹھ کی بیماری کامعاملہ منظرعام پرآنے کے بعدجموں میں گائے کے دودھ کے استعمال میں کافی کمی آئی ہے ۔ ایک ڈیری مصنوعات کے ڈیلر نے ایک خبررساں ایجنسی کوبتایاکہ گائے کے دودھ کی فروخت میں20 سے 25 فیصد کمی آئی ہے اور لوگ بھینس کے دودھ یا پیکٹ بنددودھ کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو دودھ کے استعمال کے بارے میں عام لوگوں میں پیغام پھیلانا چاہیے۔ضلع مجسٹریٹ جموں کے دفتر نے بدھ کے روز گانٹھ والی جلد کی بیماری کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق رہنما خطوط بھی جاری کئے، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ فطرت میں انتہائی متعدی ہے اور مویشیوں میں پھیل رہا ہے۔ضلع انتظامیہ نے کہاکہ لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ فوری طور پر متاثرہ جانور کو صحت مند جانوروں سے الگ کریں، کیڑے مار ادویات کے استعمال سے ویکٹر کی آبادی کو کنٹرول کریں، متاثرہ جگہوں،شیڈوں کی صفائی اور جراثیم کشی کے لئے فینول2فیصد 15 منٹ کے لیے استعمال کریں،سوڈیم ہائپوکلورائٹ2سے3 فیصد،فارملین ایک فیصد، سختی سے پابندی لگا دیں۔ جانوروں کی نقل و حرکت اور علاج کے لیے قریبی ویٹرنری سنٹر سے فوری مدد حاصل کریں۔جموںکی ضلعی انتظامیہ نے عوام کےلئے ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیا ہے۔ڈپٹی کمشنر جموں اونی لواسا نے لمپی جلد کی بیماری پر قابو پانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے افسران پر زور دیا کہ وہ گائے اور بھینسوں میں پھیلنے والی متعدی بیماری کے احتیاطی تدابیر اور علاج کے حوالے سے بڑے پیمانے پر بیداری پیدا کریں۔حکام سے کہا گیا کہ وہ متاثرہ جانوروں کو قرنطینہ میں رکھنے کے لیے جگہ کی نشاندہی کریں اور مردہ جانوروں کو دو دن میں ٹھکانے لگانے کو یقینی بنائیں۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری زراعت پیداوار، اتل ڈلو نے بدھ کو کہا کہ گائے کے دودھ پر وائرس کا کوئی اثر نہیں ہے اور اس کا استعمال محفوظ ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے ایک نیوزایجنسی کو بتایا کہ گائے کے دودھ پر گانٹھ کی بیماری کا کوئی اثر نہیں ہوتا ہے اور اس کا استعمال مکمل طور پر محفوظ ہے۔انہوںنے کہاکہ مویشیوںمیں پائی جانے والی گانٹھ کی بیماری انسانوں میں منتقل نہیں ہوتی۔انہوںنے کہاکہ ہم جانوروں کی جانچ، ویکسی نیشن اور علاج پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور صحت یابی کی شرح اچھی ہے، دولو نے کہا کہ محکمہ گھر گھر جا کر نمونے لینے اور ان کا علاج بھی کر رہا ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری زرعی پیداوارکامزید کہناہے کہ ہم لوگوں کو گانٹھ کی بیماری کے بارے میں خرافات سے بھی آگاہ کریں گے تاکہ لوگ محفوظ طریقے سے دودھ پی سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے جارحانہ طور پر ایک آگاہی مہم شروع کی ہے۔