جموں :چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار نے آج یہاں نرواچن بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور جموں و کشمیر میں خصوصی سمری ریویژن کے آغاز اور شیڈول کا اعلان کیا ۔
اس موقع پر بتایا گیا کہ 29 جون 2022 کے اپنے پہلے نوٹیفکیشن کے تسلسل میں ہندوستان کے الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں اہلیت کی تاریخ کے طور پر یکم اکتوبر 2022 کے حوالے سے خصوصی سمری نظر ثانی کے شیڈول کو مزید مطلع کیا ہے ۔
شیڈول کے مطابق انٹیگریٹڈ ڈرافٹ انتخابی فہرست تمام الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز 15 ستمبر 2022 کو شایع کریں گے ۔ 15 ستمبر سے 25 اکتوبر کے درمیان کی مدت دعوے اور اعتراضات داخل کرنے کیلئے مختص کی گئی ہے اور اس سلسلے میں تمام نمٹانے 10 نومبر تک مکمل کر لئے جائیں گے ۔ صحت کے پیرا میٹرز کی جانچ پڑتال اور حتمی اشاعت کے لئے کمیشن کی اجازت حاصل کرنا ، ڈیٹا بیس کو اپ ڈیٹ کرنا اور سپلیمنٹس کی پرنٹنگ 19 نومبر 2022 تک کی جانی ہے ۔ حتمی انتخابی فہرست 25 نومبر کو شایع کی جائے گی ۔
پریس کانفرنس کے دوران موجود لوگوں میں ایڈیشنل سیکرٹری سندیش کمار گپتا ، اسٹیٹ نوڈل آفیسر ایس وی ای پی اختر حسین قاضی اور جوائینٹ ڈائریکٹر انفارمیشن جموں سپنا کوتوال بھی شامل تھے ۔
چیف الیکٹورل آفیسر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کوئی بھی شخص جو یکم اکتوبر 2022 کو یا اس سے پہلے 18 سال کی عمر کو پہنچتا ہے اور بصورت دیگر انتخابی فہرست میں بطور ووٹر اندراج کرنے کا اہل ہے ، اس خصوصی سمری نظر ثانی کے دوران اپنے اندراج کیلئے درخواست دے سکتا ہے ۔
ہردیش کمار نے کہا کہ ترقی پر نظر ثانی کی سرگرمیاں اور بعد از حد بندی کا فالواپ کام یو ٹی میں جاری ہے جس میں یونین کے ذریعے لاگو کئے گئے حد بندی کمیشن کے حتمی حکم کے مطابق موجودہ انتخابی فہرست کو نئے حد بندی شدہ اسمبلی حلقوں میں نقشہ بنایا جا رہا ہے ۔ وزارت قانون 20 مئی 2022 سے نافذ العمل ہے ۔ نظر ثانی سے قبل کی سرگرمیوں کے ایک حصے کے طور پر پولنگ سٹیشنوں کی معقولیت /دوبارہ ترتیب دینے کا عمل ، آبادیاتی لحاظ سے ملتے جلتے اندراجات /اسی طرح کی تصویر کے اندراجات ، ڈپلیکیٹ ای پی آئی سی ایس ، سپلیمنٹس کی تیاری اور اس وقت انٹیگریٹڈ ڈرافٹ رول بھی جاری ہے ۔ انٹیگریٹڈ ڈرافٹ رول یکم اکتوبر 2022 کو کوالیفائنگ کی تاریخ کے حوالے سے 15 ستمبر 2022 کو یو ٹی کے تمام ای آر اوز کے ذریعہ شائع کیا جائے گا جو نظر ثانی کی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز ہے ۔
کمیشن کے دعوے اور اعتراضات داخل کرنے کی مدت 15 ستمبر 2022 سے 25 اکتوبر 2022 تک 30 دن سے بڑھا کر 40 دن کر دی ہے ۔ اس مدت کے دوران سی ای او جموں و کشمیر کی طرف سے اختتام ہفتہ پر خصوصی کیمپ بھی اعتراضات کو ایک سے زیادہ پلیٹ فارمز کے ذریعے پُر کیا جا سکتا ہے ۔ ای آر او /اے ای آر او یا متعلقہ بی ایل او کے سامنے مقررہ فارمیٹ میں ہارڈ کاپی جمع کر کے آف لائن اور آن لائن اعتراضات اور دعوے https://www.nvsp.in پورٹل میں لاگ ان کر کے یا ووٹر ہیلپ لائن کو ڈاو¿ن لوڈ کر کے پُر کئے جا سکتے ہیں ۔
مقررہ مدت کے اندر دائر تمام دعوو¿ں اور اعتراضات کو نمٹانے کے بعد حتمی انتخابی فہرست 25 نومبر 2022 کو شائع کی جائے گی ۔
فارمز
کمیشن نے رجسٹریشن فارم کو مزید صارف دوست اور آسان بنا دیا ہے ۔ یہ فارم یکم اگست 2022 سے نافذ العمل ہیں ۔ فارم 6 جو پہلے نئے ووٹرز کے اندراج اور ایک حلقے سے دوسرے حلقے میں منتقل کرنے کیلئے استعمال کیا جا رہا تھا صرف نئے ووٹرز کے اندراج کیلئے استعمال کیا جائے گا ۔
فارم 6 اے میں کوئی تبدیلی نہیں ہے ۔ فارم 7 جو موجودہ ووٹر لسٹ میں نام کی مجوزہ شمولیت /مٹانے پر اعتراض کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ، تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ اسی مقصد کیلئے رہے گا جس میں موت کا سرٹیفکیٹ منسلک کرنے کا انتظام بھی شامل کیا گیا ہے ۔
فارم 8 میں ایک بڑی تبدیلی آئی ہے اور اب اسے متعدد مقاصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے کہ کسی بھی تفصیلات کی اصلاح ، رہائش کی منتقلی ( حلقہ کے اندر یا باہر ) ای پی آئی سی کی تبدیلی اور معذور افراد کی نشاندہی ۔ فارم 8 اے جو پہلے حلقے میں منتقلی کیلئے استعمال کیا جاتا تھا اب ختم کر دیا گیا ہے کیونکہ نئے فارم 8 میں بھی یہی انتظام کیا گیا ہے ۔
ان کے علاوہ موجودہ ووٹرز کے آدھار نمبر حاصل کرنے کیلئے ایک نیا فارم 6 بی متعارف کرایا گیا ہے ۔ نئے انتخاب کنندگان سے آدھار نمبر حاصل کرنے کیلئے تمام فارموں ( جہاں بھی ضرورت ہو ) میں مناسب ترمیم کی گئی ہے ۔
ای پی آئی سی ۔ آدھار لنکنگ
آدھار لنکنگ کی دفعات کے علاوہ ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے کیلئے کسی بھی درخواست کو مسترد نہیں کیا جائے گا اور کسی فرد کے آدھار نمبر فراہم کرنے یا ان سے رابطہ کرنے میں ناکامی کیلئے ووٹر لسٹ میں کوئی اندراج حدف نہیں کیا جائے گا ۔ اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ درخواست دہندگان کے آدھار نمبر کو ہینڈل کرتے وقت آدھار ( مالی اور دیگر سبسڈیز ، فوائد اور خدمات کی ٹارگٹڈ ڈیلیوری ) ایکٹ 2016 کے سیکشن 37 کے تحت دی گئی فراہمی پر عمل کرنا ضروری ہے ۔ کسی بھی حالت میں اسے عام نہیں ہونا چاہئیے ۔ اگر رائے دہندگان کی معلومات کو عوامی نمائش کیلئے ڈالنے کی ضرورت ہے ۔ یکم اپریل 2023 تک یا اس سے پہلے موجودہ ووٹرز کے آدھار نمبر کی وصولی کیلئے ایک ٹائم باو¿نڈ ڈرائیو شروع کی جا رہی ہے ۔
آدھار نمبر کی فراہمی مکمل طور پر رضاکارانہ ہے ۔ سی ای او نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد ووٹرز کی شناخت اور انتخابی فہرست لگائے جائیں گے جس کیلئے تاریخ الگ سے تشہیر کی جائے گی ۔
میں اندراجات کی تصدیق کرنا ہے ۔
صحت مند انتخابی فہرست کیلئے فیلڈ کی تصدیق اور سپر چیکنگ
ووٹر لسٹ کی صحت کو بہتر بنانے کے مقصد سے الیکشن کمیشن نے بوتھ لیول آفیسرز سے فیلڈ ویری فکیشن کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ انتخابی مشینری کی مختلف سطحوں ، جیسے سُپر وائیزرز، ای آر اوز اور فیلڈ کی تصدیق کے ذریعے کئے گئے کام کے سخت جوابدہی کو نافذ کرنے کیلئے نگرانی اور جانچ کیلئے ایک طریقہ کار موجود ہے ۔ اسی طرح ڈی ای اوز ، رورل ابزرور اور سی ای اوز بھی دعووں اور اعتراضات پر حتمی فیصلہ لینے سے پہلے ای آر او ایس کے ذریعے کئے گئے کام کو چیک کرتے ہیں ۔
اس کے علاوہ ای سی آئی کے افسران اور سی ای او کے دفاتر کو بھی بے ترتیب جانچ اور نگرانی کیلئے تعینات کیا گیا ہے ۔ انتخابی فہرست کے کام کی نگرانی کے مقصد سے متعلقہ ڈویژنل کمشنر کو ان کے متعلقہ ڈویژنوں میں رول ابزرور مقرر کیا گیا ہے ۔
حصہ لینے والا عمل ۔ بی ایل اے ایس کو شامل کرنا
سیاسی جماعتوں کی زیادہ شمولیت کو یقینی بنانے کیلئے کمیشن نے تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے بوتھ لیول ایجنٹس ( بی ایل ایز ) کو بڑی تعداد میں درخواستیں داخل کرنے کی اجازت دی ہے ، اس شرط کے ساتھ کہ بی ایل اے ایک وقت میں بی ایل او کو یک وقت /ایک دن میں 10 سے زیادہ فارم جمع نہیں کرے گا ۔اگر کوئی بی ایل اے دعوے اور اعتراضات داخل کرنے کی پوری مدت کے دوران 30 سے زیادہ درخواستیں /فارمز فائل کرتا ہے ، تو ای آر او /اے ای آر او کے ذریعے کراس تصدیق خود کرنی چاہئیے ۔ مزید براں بی ایل اے اس اعلان کے ساتھ درخواست فارموں کی ایک فیرست بھی پیش کرے گا کہ اس نے ذاتی طور پر درخواست فارموں کی تفصیلات کی تصدیق کی ہے اور وہ مطمئین ہیں کہ وہ درست ہیں ۔