اتوار, جولائی ۶, ۲۰۲۵
25.1 C
Srinagar

یوم آزادی ۔۔۔۔۔

تحریر:شوکت ساحل

ہندوستانی یوم آزادی2022:15اگست کو اس سال ہندوستان کو آزاد ہوئے75 سال مکمل ہو جائیں گے اور 76 واںہندوستانی یوم آزادی کا جشن منایا جا ئے گا۔ہر سال کی طرح اس سال بھی جشن آزادی بڑے ہی دھوم دام سے منایا جارہا ہے ۔

تاہم اب کی بار جشن آزادی کے حوالے سے مرکزی حکومت نے ’ہر گھر ترنگا ‘ مہم شروع کررکھی ہے ۔اس مہم کے تحت ملک کے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے مکانوں پر ترنگا لہرائیں ۔بہر کیف یہ الگ بحث ہے کہ ہر گھر ترنگا لہرانے کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی ؟کیا ملک میں حب الوطنی کا فقدان پایا جارہا ہے ؟یا پھر معاملہ کچھ اور ہے ۔ملک کے وزیر اعظم جب ترنگا لہراتے ہیں تو اس میں قوم کی شمولیت شامل ہوتی ہے ،کیوں کہ وہ عوام کے منڈیٹ سے ہی وزارت ِ اعظمیٰ کے عہدے پر فائز ہوتے ہیں ۔یوم آزادی کے موقع پر ہندوستان ان تمام رہنماو¿ں کو سلام کرتا ہے، جنہوں نے ماضی میں ہندوستان کی آزادی کی جنگ لڑی تھی۔

15اگست کے دن ہندوستان کے وزیر اعظم نے لال قلعہ پر پرچم کشائی کی اور قوم سے خطاب کیا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہندوستان کے لئے برطانوی حکمرانی سے آزادی حاصل کرنا آسان نہیں تھا۔

لیکن ہمارے رہنماو¿ں ، آزادی پسندوں ، اور لوگوں نے مل کر آزادی کی جدوجہد میں حصہ لیا اور آزادی کے حصول کے لئے پرعزم تھے۔

سنہ 1757 میں ہندوستان میں برطانوی حکمرانی کا آغاز ہوا جس کے بعد پلاسی کی لڑائی میں انگلش ایسٹ انڈیا کمپنی کی فتح ہوئی اور اس نے ملک پر قبضہ حاصل کرلیا۔ ایسٹ انڈیا کمپنی نے ہندوستان میں تقریبا 100 سالوں تک اپنا اقتدار سنبھالا اور پھر 1857-58 میں برطانوی تاج نے اسے ہندوستانی بغاوت کے ذریعے تبدیل کیا۔

پہلی جنگ عظیم کے دوران ، ہندوستان کی آزادی کی تحریک کا آغاز کیا گیا تھا اور اس کی قیادت مہاتما گاندھی نے کی تھی جس نے عدم تشدد ، عدم تعاون کی تحریک کے طریقہ کار کی حمایت کی تھی جس کے بعد ’سول ڈس اوبیڈینس مومنٹ‘ کی تحریک چلائی گئی تھی۔

سنہ1946 میں برطانیہ کے خزانے لیبر گورنمنٹ نے دوسری جنگ عظیم کے دوران ان کے دارالحکومت میں ہونے والے نقصان کی وجہ سے ہندوستان پر اپنا اقتدار ختم کرنے کا سوچا۔

پھر ،1947 کے اوائل میں برطانوی حکومت نے جون1948 تک تمام اختیارات ہندوستانیوں کو منتقل کرنے کا اعلان کیا۔لیکن ہندو اور مسلم کے مابین تشدد بنیادی طور پر پنجاب اور بنگال میں کم نہیں ہوئی۔

در حقیقت ، جون1947 میں متعدد رہنماو¿ں جیسے پنڈت جواہر لال نہرو ، محمد علی جناح ، ابوالکلام آزاد ، بی آر امبیڈکر ، وغیرہ نے ہندوستان کی تقسیم پر اتفاق کیا۔

مختلف مذہبی گروہوں کے لاکھوں افراد نے رہائش کے لئے جگہیں تلاش کرنا شروع کیں۔ اور اس کی وجہ سے لاکھوں افراد ہلاک ہوگئے۔

15 اگست ، 1947 کو آدھی رات کو ہندوستان کو آزادی ملی اور جواہر لال نہرو کی تقریر کے ساتھ اس کا اختتام ہوا۔ اگست ، 1947، آدھی رات کو ، برطانوی حکمرانی کا خاتمہ ہوا ، اور اقتدار ہندوستان اور پاکستان کے دو نئے آزاد تسلط کو منتقل کردیا گیا۔ لارڈ ماو¿نٹ بیٹن ہندوستان کے پہلے گورنر جنرل بنے۔

جواہر لال نہرو آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم بنے۔ 1946 میں قائم ہونے والی قانون ساز اسمبلی ہندوستان کے تسلط کی پارلیمنٹ بن گئی۔آج ملک میں جشن آزادی تو جوش وخروش کیساتھ منایا جاتا ہے ،لیکن نفرت کو پھیلانے والے عنصر بھی موجود ہیں ،جنہیں ٹی وی ۔ٹاک شوز پر آنے کی کھلی چھوڑ ہے ۔وہ اس طرح اپنا نکتہ نظر پیش کرتے ہیں جیسے ریاست نے اپنے ہی ملکی عوام کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے ۔مذہب ، ذات پات اور رنگ ونسل کی بنیاد پر ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور آزادی کے جذبہ کو ہی فوت کیا جارہا ہے ۔ایسے میں پالیسی سازوں اور اداروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img