وادی میں اکثر لوگ ذہنی وجسمانی طور کمزور ہو چکے ہیں۔ اسی لئے وہ اپنی ناراضگی کا اظہار کر کے اپنے قوم کے چھوٹے بڑے لیڈران کو کھری کھری سنا رہے ہیں کیونکہ قوم کے لیڈران نے قوم کااستحصال کر کے صرف اپنی دنیا آباد کی ۔
آزادی کے متوالے تھے یا پھر مین اسٹریم سے وابستہ سیاستکا ر۔انہوں نے اپنا گھر بار آباد کیا لیکن اپنے ارد گرد لوگوں کو جھوٹ بول کر اُنکی ذہانت ،دولت ،انسانیت ،اہمیت سب فضول میں ضائع کی ۔ایسے ہزارو ں بزرگ ،جوان آج بند کمروں میں ان لیڈران کو کھل کر سلواة پڑھتے ہیں ۔
مگر پھر بھی اپنے قلم کو توڑ کر خاموش بیٹھے ہوئے ہیں وہ نہ روڑ پر آنے کیلئے تیار ہے نہ ہی کسی پلیٹ فارم پر آنے کیلئے تیار ہے ۔مرکزی حکمرانوں ،یونین ٹریٹری سے وابستہ انتظامی ذمہ داروں کو چاہیے کہ وہ ایسے افراد کی نشاندہی کر کے ان کو آگے لائیں اور آنے والی نسل کو ان ہی کی زبانی رُو دادِ کشمیر سنا ئے تاکہ اُن کا مستقبل بہتر بن سکے ۔