پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
14.7 C
Srinagar

بڑھتی مہنگائی سرکار کیلئے چیلنج

ملک کی تعمیر وترقی اور خوشحالی کی بنیاد عوام کو درپیش مسائل ومشکلات سے نجات اور عام لوگوں کو آرام دہ زندگی فراہم کرنا ہے ۔

ملک کے عوام کو گذشتہ چند برسوں سے جس طرح مہنگائی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے وہ مرکزی سرکار کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج تصور کیا جا رہا ہے ۔ملک میں ترقی کی رفتار میں لگ بھگ 0.50فیصد کی کمی آئی ہے ۔

گذشتہ روز آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے ایک میٹنگ کے دوران کہا ہے کہ گذشتہ برس یہ رفتار 7.2تھی جبکہ آج یہ شرح رفتار 6.7تک پہنچ چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ا س رفتار کو برقرار رکھنے کی کوشش کی جائے گی جس کا سیدھا یہ مطلب ہے کہ پھر ایک بار ٹیکسوں میں اضافہ ہو جائے گا ۔

گذشتہ ماہ مرکزی سرکا رنے کھانے پینے کی چیزوں پر 5فیصد کا جی ایس ٹی لگایا تھا جس سے بازاروں میں دستیاب ضروری چیزوںکی قیمتوں میں اُچھال آگیا ،تیل ،گھی ،مصالحہ جات ،سبزی او ر گوشت پہلے ہی مہنگے داموں فروخت کیا جارہا ہے، اب یہ مہنگائی اورمزید بڑھ سکتی ہے ۔

جہاں تک گاڑیوں اور الیکٹرانک چیزوں کا تعلق ہے ان کی قیمتیں بھی اب آسمان کو چھو رہی ہیں ،جہاں تک ملک میں بیروزگاری کا تعلق ہے ،اس میں روزبروز اضافہ ہوتاجا رہا ہے ۔

پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں چند ہزار روپے کی پرائیویٹ نوکریاں کرنے کیلئے مجبور ہو رہے ہیں جبکہ وہ تجارت کرنے سے یہ سوچ کر لیت ولعل سے کام لے رہے ہیں ۔مالی ادارے قرض فراہم کرنے پر شرح سود کے بوجھ تلے ان بیروزگار وں کو دبار ہے ہیں ۔ملک میں بڑھتی ہوئی اس مہنگائی سے عام لوگ خاصکر مزدور اور دستکارذہنی تناﺅ کاشکار ہو چکے ہیں۔

ان لوگوں کا کہناہے کہ کھانے پینے کی چیزوں ،پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ گذشتہ چند برسوں کے دوران ہوا ہے لیکن اُن کی آمدنی جوں کی توں ہے ۔

لہٰذا وہ اپنے بچوں کو نہ ہی بہتر تعلیم فراہم کر سکتے ہیں اور نہ ہی ان کے اہل خانہ کی میعار زندگی بہتر بننے کی اُمید ہے ۔

یہ سب صورتحال مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت کو نہایت ہی متانت اور سنجیدگی سے سوچنا چاہیے کہ کس طرح ملک کو اس بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نجات حاصل ہو اورترقی کی شرح رفتار بھی برقرار رہے، جیسا کہ آربی آئی کے گورنر نے گذشتہ روزایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران کہا تھا کہ ہم آئندہ مالی سال میں بھی شرح نموبرقرار رکھےںگے ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img