ہفتہ, مئی ۱۰, ۲۰۲۵
23.9 C
Srinagar

محنت رنگ لاتی ہے

ملک کی جمہوریت میں یہ پہلا موقعہ ہے جب ملک کی صدر ایک قبائیلی خاتون دروپدی مرموبن گئیں ۔اس بارے میں ملک کے مختلف حصوں میں بی جے پی اور اُسکی شریک تنظیموں نے جشن منایا اور ا سطرح اُ ن کی کامیابی کو جمہوریت کی کامیابی سے تعبیر کیا ۔

اس بات میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ بھارت دنیا میں ایک ایسا واحد ملک ہے جہاں کوئی بھی سیاستدان اپنی قابلیت اور لوگوں کے ووٹ اور سپورٹ سے اُونچی اوڑان بھر سکتا ہے ۔اس سے قبل بھی شری چندر شیکر ملک کے وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے ،جو ایک پسماندہ طبقے سے وابستہ تھے ۔

آج ملک جس وزیر اعظم کی سربراہی میں ہر محاز پر آگے بڑھ رہا ہے، اگر اُسکی زندگی پر روشنی ڈالی جائے تو وہ بھی ریلولے اسٹیشن پر اپنے بچپن میں چائے فروخت کر کے اپنا پیٹ پالتے تھے ۔

اس ملک کی یہ ہمیشہ سے ریت رہی ہے کہ جو بھی انسان قابل ،ذہین اور جرات مندی سے کام لیکر آگے بڑھنے کا حوصلہ رکھتا ہو، وہ ہر حال میں اپنی منزل کو چھو سکتا ہے ،جہاں تک نومنتخب صدر ہند شریمتی درویدی مرمو کا تعلق ہے، وہ اوڑیسہ سے تعلق رکھتی ہے۔

دومرتبہ ایم ایل اے اور اوڑیسہ کی وزیر ہونے کے علاوہ دروپدی مرمو جارکھنڈ میں بحیثیت گورنر تعینات رہی ۔سوال یہ نہیں ہے کہ ایک خاتون ملک کی آئینی سربراہ بنیں بلکہ سوال یہ ہے کہ ایک غریب گھرانے اور دور اُفتادہ گاﺅں کی عورت نے محنت لگن اور ایمانداری سے لوگوں کی خدمت کی اور اُن کے دکھ درد میں شامل ہوتی رہیں اور آج وہ اس مقام پر پہنچ ہی گئیں جس کو حاصل کرنے کیلئے بڑ ے بڑے سیاسی لیڈران آرزو وتمنا کرتے رہتے ہیں ۔

بہرحال یہاں یہ بات ذہن نشین کرنی بے حد لازمی ہے کہ جو بھی انسان محنت، لگن، ایمانداری اور خلوص نیت کےساتھ انسانوں کی خدمت کرتے ہیں ،اُن کی محنت ہرگز رائیگان نہیں ہو جاتی ہے۔ جیسا کہ نومنتخب صدر شریمتی دروپدی مرمو نے ثابت کیا ہے ۔

اس پر ملک کے ہر شہری کو فخر کرنا چاہیے اور اُمید کرنی چاہیے کہ بحیثیت آئینی سربراہ وہ اپنے فرائض بغیر کسی خوف وڈر اور پاس ولحاظ سے انجام دیں گی اور اس طرح ملک کی ترقی اور خوشحالی میں مزید اضافہ ہو سکے گا ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img