تحریر:شوکت ساحل
گزشتہ چند روز سے عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ ۔19) کے یومیہ کیسز میں ہوش ربا اضافہ دیکھنے کو ملا ۔یومیہ کیسز 200سے متجاوز کرچکے ہیں ۔
تاہم خوش نصیبی یہ ہے کہ اموات کا سلسلہ مکمل طور پر رکا ہوا ہے ۔یومیہ کیسز میں اضافہ اس بات کا عندیہ دے رہا ہے کہ دنیا سے وبا کا ابھی مکمل طور پر خاتمہ نہیں ہوا ،ایسے میں اس وبا سے محفوظ رہنے کے لئے احتیاطی تدابیر اپنا نے کی ضرورت ہے ۔
حالیہ دنوں کووڈ 19 کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور محفوظ رہنے کی اپیل کی ۔
انہوں نے کہا کہ بیماری سے متاثر ہونے کا خطرہ مول لینے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہتر ہے ۔ ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اس وائرس کو دوبارہ پھیلنے سے روکنے کیلئے اپنی کوششوں کی تجدید کی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ مثبت معاملات میں تھوڑا سا اضافہ ہوا ہے لیکن خوش قسمتی سے اموات بہت کم ہیں ۔ ان حالات میں انہوں نے سب کو لازمی ایس او پیز کو نافذ کرنے کی تاکید کی جیسے کہ چہرے پر ماسک پہننا ، ہینڈ سینی ٹائیزر کا استعمال وغیرہ ۔ سب کو عمومی بھلائی کیلئے عوامی مقامات پر احتیاط برتنے اور محتاط رہنے کا مشورہ دیا ۔
لوگوں کو یہ بھی ترغیب دی کہ وہ احتیاطی خوراک لیں جو بھی اہل ہو ۔ یہ بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن ہے جس نے پچھلی بار انسانی جانیں بچائی ہیں اور اس بار پھر لوگوں کو اپنی حفاظت اور تندرستی کیلئے مفت بوسٹر ڈوز لے کر سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔
انہوں نے لوگوں کو آئی ای سی مہم شروع کرنے اور عوام میں بیداری پیدا کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ چوکس رہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وائرس بے قابو نہ ہو ۔
انہوں نے ان سے کہا کہ وہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھیں اور ساتھ ہی ساتھ اقدامات کریں ۔ انہوں نے یہ بھی اعتماد ظاہر کیا کہ پچھلی بار ہماری کارکردگی موثر تھی کیونکہ ہم نے صورتحال کو بدصورت موڑ نہیں لینے دیا ۔ ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس بار ہم سب مل کر ذمہ دار اور محتاط ہو کر اپنا اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اس ریکارڈ کو بہتر بنائیں گے ۔
چیف سیکر یٹری کی یہ تفصیلی ہدایات زمینی سطح پر عملا نے کی ضرورت ہے ۔لوگوں کو غیر سنجیدگی کی بجائے سنجید گی کا مظاہرہ کرنا چاہیے ،کیوں کہ سنجیدگی سے وبا جیسے بیماری سے محفوظ رہا جاسکتا ہے ۔
اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ وبا اب زندگی کا ایک حصہ بن چکی ہے ۔یہ اب انسانی زندگی کیساتھ سایہ کی طرح ساتھ ساتھ چلے گی ،تاہم اس کا یہ ہر گز مطلب نہیں کہ ہم لاپر واہی سے کام لیں ۔سوچ کو مثبت رکھیں اور وبا کو مکمل شکست دیں ۔