سری نگر:اِنتظامی کونسل کی میٹنگ آج یہاں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں صوبہ¿ کشمیر میں محکمہ جل شکتی کی طرف سے جہلم فلڈ پروٹیکشن کے کاموں کو اِنتظامی منظوری دی۔
میٹنگ میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر ، چیف سیکرٹری ڈاکٹرارون کمار مہتا اور لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار نے شرکت کی۔
اِنتظامی کونسل نے وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج کے تحت 1623.43 کروڑ روپے کے دریائے جہلم اور اِس کی معاون ندیوں کے لئے پروجیکٹ: جامع منصوبہ مرحلہ دوم حصہ ( اے ) کی منظوری دی۔
موجودہ سائٹ کے مجوزہ کام کی صورتحال اور سنگم کے مین جہلم کے نیچے کی طرف سے وولر جھیل تک ، فلڈ سپل چینل اور آﺅٹ فال چینل بشمول معاون ندیوں کے مسائل پر مبنی ہیں تاکہ 1,700 کیومک( 60,000 کیوسک) کے سیلابی خطرے کو محفوظ طریقے سے کم کیا جاسکے ۔ دریائے جہلم کے خطرناک مقامات پر چینل کی بہتری اور تحفظ کے کاموں ، سیلابی پانی کے محفوظ گزرنے کے لئے نکاسی آب کے مسائل سے نمٹنے اور جان ومال کے نقصان کو کم کرنے کے لئے فلڈ سپل چینل اور آﺅٹ فال چینل کو تجویز کیا گیا ہے۔
اِس منصوبے میں مختلف اجزا¿ جن میں دریائے جہلم کے پانی کے اخراج کی صلاحیت کو 1,700 کیومک تک بڑھانا ،کناروں کے تحفظ کے کام ، بنڈوں اور پشتہ بندی کی تعمیر ، مین جہلم او رفلڈ سپل چینل کی رِک سیکشننگ اور چینل کی بہتری ، او ایف سی میں مختلف آر ڈیز پر پلوں کی دوبارہ ماڈلنگ اور تزئین و آرائش ، مرکزی جہلم کے خطرے سے دوچار علاقوں ،آﺅٹ فال چینل اور فلڈ سپل چینل او راِس کی معاون ندیوں پر کٹاﺅ کو روکنے کے اِقدامات اور سوپور میں نیویگیشن چینل سمیت آﺅٹ فال چینل کی ڈریجنگ اور وسیع کرناشامل ہیں۔
یہ پروجیکٹ سری نگر ، بڈگام ، بارہمولہ ، اننت ناگ ، پلوامہ اور بانڈی پورہ اَضلاع میں جہلم کے ساتھ سیلاب زدہ علاقوں کی حفاظت کرے گا اور بالترتیب ہنر مندوں کے لئے 119 لاکھ اور غیر ہنر مند کار کنوں کے لئے 381 لاکھ ایام کار کا روزگار پیدا کرے گا۔ اسے تین برس میں مکمل کیا جائے گا۔
اِس پروجیکٹ کا تصور تین رُکنی گروپ کی سفارشات کی بنیاد پر بنایا گیا تھا جس کی سربراہی چیئرمین سینٹرل واٹر کمیشن نے کی تھی جو کہ ستمبر 2014 ءکے سیلاب کے فوراً بعد وزیراعظم کی ہدایات پر تشکیل دیا گیا تھا ۔ یہ جہلم بیسن میں 1,700 کیومیکس ( 60,000 کیوسک) کے سیلاب کے خطرے کو کم کرے گا۔
