سرینگر :زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو خطے کی طرف راغب کرنے کیلئے جموں و کشمیر حکومت کی کامیاب مہمات کی وجہ سے وادی کشمیر میں سیاحت کے بہاو¿ میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔
جموں و کشمیر کے محکمہ سیاحت کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2022 نے کشمیر میں سیاحوں کی آمد کا 10 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ، جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ سیاحت کی صنعت بالآخر بحالی کی راہ پر گامزن ہے ۔
مرکزی وزارت سیاحت کے مطابق صرف فروری کے دوران تقریباً 1.42 لاکھ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا جس نے سات سال کا ریکارڈ توڑا ۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ اس سال 4 اپریل کو سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تاریخ کا اب تک کا مصروف ترین دن ریکارڈ کیا گیا جس میں 15014 افراد نے کشمیر کے اندر اور باہر 90 پروازوں میں سفر کیا ۔
قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ پہلی بار شہری ہوا بازی کی وزارت نے سرنگر ۔ شارجہ کے درمیان ہفتے میں پانچ پروازوں کی منظوری دی ۔
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے گذشتہ سال 23 اکتوبر کو گو فرسٹ کی سرینگر ۔ شارجہ فلائٹ کا افتتاح کیا تھا جس نے جموں و کشمیر کو تقریباً 11 سال بعد متحدہ عرب امارات سے جوڑ دیا تھا ۔
ایڈونچر ٹورازم کو فروغ دینے کیلئے جموں و کشمیر میں لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے مشن یوتھ کے تحت جے اینڈ کے ٹورسٹ ولیج نیٹ ورک کا آغاز کیا ۔ اس اقدام کا مقصد یو ٹی کے 75 دیہاتوں کو سیاحتی گاو¿ں میں تبدیل کرنا ہے جو تاریخی ، دلکش خوبصورتی اور ثقافتی اہمیت کیلئے مشہور ہیں ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ نوجوانوں کی قیادت میں پائیدار سیاحتی پہل دیہی معیشت اور کمیونٹی انٹر پرنیورشپ کو مضبوط کرے گی ، نوجوانوں اور خواتین کو براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع فراہم کر کے بااختیار بنائے گی ۔
اس اقدام کے پیچھے مقصد پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یو ٹی حکومت ہر گاو¿ں کی انفرادیت کو تسلیم کرنے اور مناظر ، مقامی علمی نظام ، ثقافتی تنوع اور ورثے ، مقامی اقدار اور روایات کو ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ فلم کی شوٹنگ کی حوصلہ افزائی کرنے اور مالی مراعات کی پیشکش کرنے کیلئے بہترین طریقوں کو اپنا رہی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ان تمام دیہاتوں کیلئے ایک ڈیجٹل پلیٹ فارم کو یقینی بنانا ہے ۔
جموں و کشمیر انتظامیہ سیاحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور خطے میں سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور سیاحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کے لحاظ سے نمایاں ترقی دیکھنے میں آئی ہے ۔
زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے کیلئے جموں کے غیر دریافت شدہ مذہبی مقامات کو مذہبی سیاحتی نقشے پر لانے پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔
