سکون درغور چلا گیا

سکون درغور چلا گیا

سنا ہے کہ آ ج کل زیادہ تر لوگ شام ہوتے ہی آرام کی دوائی کھاتے ہیں، ورنہ وہ رات بھر بے آرام رہتے ہیں۔

آخر لوگوں میں یہ بے چینی اور بے آرامی کیوں ہے ؟کہا جاتا ہے جس انسان کو دنیا کی زیادہ لت لگ جاتی ہے ،وہ بہتر ڈھنگ سے نہ کھاتا ہے نہ پیتا ہے اور نہ سوتا ہے کیونکہ وہ دن رات عیش وآرام کی خاطر دولت جمع کرنے لگتا ہے مگر عیش وآرام اورسکون اُن افراد سے دور چلاجاتا ہے ۔گلہ کاک سلہ کاک کو ایک واقعہ سناتا ہے۔

جہلم کے کنارے کہ ایک شخص جو دوپہر کا کھانا کھا کر کسی درخت کے سائے میں سورہا تھا او ر وہاں سے ایک دنیا پرست خود کو زیر ک سمجھنے والا انسان نکلا اور انہوں نے سو رہے انسان کو نیند سے بیدارکیا اور کہا کہ آپ کو کیا ہو گیا ہے، دن کے اُجالے میں گہری نیند سو رہے ہو؟ ۔بیدار ہوئے شخص نے عرض کیا جناب اب کیا کروں؟ ،انہوں نے کہا کہ کام کرو روپہ پیسہ کماﺅ اور اپنے لئے آرام دہ زندگی کے سامان پیدا کرو ۔سُو رہے انسان نے جواب دیا جناب میں تو وہی آرام سکون سے کرتا ہوں، پھرمجھے خود کو تکلیف دینے کی کیا ضرورت ہے ۔

ایسی زندگی سے بہتر وہ زندگی ہے جس میں انسان کو دولت کم ہی ہو مگر سکون وآرام میسر ہو جو آج کل کے دور میں درغور چلا گیا ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.