جموں،3 جون: آل جموں بیسڈ ریزروڈ کیٹاگریز ایمپلائز ایسوسی ایشن کے بینر کے تحت ملازموں جن میں اکثریت اساتذہ کی تھی، نے جمعے کو لگاتار دوسرے دن بھی یہاں اپنی مانگوں کو لے کر احتجاج درج کیا۔
احتجاجیوں نے اپنے ہاتھوں میں بینرس اٹھا رکھے تھے جبکہ بعض احتجاجیوں نے مہلوک استانی رجنی بالا کی تصویر بھی اٹھا رکھی تھی۔
ان کا مطالبہ تھا کہ انہیں کشمیر سے تبادلہ کرکے صوبہ جموں میں اپنے اپنے اضلاع میں تعینات کیا جائے۔
اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ریزروڈ کیٹاگری کے اساتذہ سال2007 سے کشمیر میں تعینات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان بارہ تیرہ برسوں کے دوران ہمیں کبھی کسی قسم کا کوئی خوف محسوس نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا: ’ہم نے ان کے بچوں کو محنت سے پڑھا یا لیکن اب وہاں ہماری ایک بہن کو قتل کر دیا گیا اور اس کے شوہر جو خود استاد ہیں، کو اپنی اہلیہ کی لاش واپس لانا پڑی‘۔
موصوف احتجاجی نے کہا کہ ہماری سرکار سوئی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ وہاں صرف پی ایم پیکیج کے ملازمین کام کر رہے ہیں بلکہ ہم ریزروڈ کیٹاگری کے ملازمین بھی کام کر رہے ہیں لیکن ہمارے بارے میں خبروں میں کچھ نہیں کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا سرکار سے صرف یہی مطالبہ ہے کہ ہمیں واپس جموں تبادلہ کیا جائے اور ہمیں اپنے اپنے اضلاع میں تعینات کیا جائے۔
ایک اور احتجاجی ملازم نے کہا کہ ہم موجودہ حالات میں کشمیر واپس نہیں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر واپس جانے سے بہتر ہے کہ ہم یہیں مر جائیں۔
یو این آئی





