بڈگام:کشمیر پی ایم مودی کے نیو اِنڈیا کے سفر کا ایک لازمی حصہ ہے۔ یہ وقت ہے کہ گذشتہ 8برسوںمیں شروع کئے گئے زبردست نئے مواقع سے فائدہ اٹھائیں جو وزیر اعظم نریندر مودی کی قابل رہنمائی میں 135 کروڑ ہندوستانیوں کی تقدیر کو تشکیل دے رہے ہیں۔اِن باتوں کا اِظہار آج بڈگام میں مرکزی وزیر مملکت ( آئی سی ) سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ،وزارتِ اَرتھ سائنس ، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیرمملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے ایک عوامی اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔یہ تقریب ” غریب کلیان سمیلن “ کے عنوان سے بڈگام کے بہشت زہرہ پارک میں موجودہ حکومت کے آٹھ برس مکمل ہونے کے موقعہ پر منعقد کی گئی تھی۔
مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ جموںوکشمیر میں ستر برسوں میں پہلی بار تین درجاتی نظام حکومت متعارف کیا گیا ہے او رلوگوں کو ایسے نظام کے فوائد دیکھنے اور محسوس کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔
اِس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اِظہارکرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت نے مرکزی معاونت والی مختلف سکیموں او رمودی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی مختلف اقدامات پر غور کیا تاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی مساوی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اِس موقعہ پر وزیر مملکت موصوف نے مدرا ، پی ایم سواندھی، آیوشمان بھارت اور زراعت اور باغبانی سے متعلق مختلف سکیموں کے تحت فوائد اور مختلف لاجسٹکس بھی تقسیم کئے ۔
سمیلن کو وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی شملہ سے بذریہ ورچیول موڈ خطاب کیا۔ وزیر اعظم نے اس موقعہ پر ڈی بی ٹی موڈ کے ذریعے کسانوں کے کھاتوں میں 21 ہزار کروڑ روپے بھی جمع کرائے۔
بعد میںمرکزی وزیرمملکت موصوف نے نیو کانفرنس ہال بڈگام میں طلب کی گئی میٹنگ میں ضلع اورسیکٹورل افسران کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کیا۔دورانِ میٹنگ ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام شہباز احمد مرزا نے پاور پوائنٹ پرزنٹیشن کے ذریعے ضلع کے مجموعی پروفائل ، بجلی ، پانی کی فراہمی ، سڑکوں ، سماجی بہبود ، زراعت ، باغبانی او رمتعلقہ سرگرمیوں سمیت مختلف شعبوں کی اہم حصولیابیوں پر روشنی ڈالی۔ مرکزی وزیر مملکت موصوف نے صحت ، تعلیم پانی کی فراہمی ، سڑکوں کی تعمیر سمیت مختلف شعبوں کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
اِس موقعہ پرمرکزی وزیر مملکت موصوف نے مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا اِی ۔ سنگ بنیاد رکھا جس میں وتالپورہ وہاب پورہ روڈ، گارینڈ۔ وڈوان، داجی ملک، گنڈ ، پنچ گنڈ،نجلو واہ پورہ ، مامگنڈ روڈ اور او مپورہ بڈگام میں ایک ریسونگ سٹیشن کی اَپ گریڈیشن شامل ہیں۔
اُنہوں نے ایس ڈی ایچ نگم میں او پی ڈی بلاک اوٹی اور وارڈز ، ماڈل ہائیر سکینڈری سکول چاڈورہ کے لئے اِضافی رہائش، کری پورہ اوربڈگام میں مڈل آنگن واڑی ٹریننگ سینٹر اور گورنمنٹ ہائی سکول واگورہ بی کے پورہ بڈگام کا اِفتتاح کیا ۔
مرکزی وزیر مملکت نے این آئی سی ٹیم بڈگام کے ذریعہ ڈیزائن اور تیار کردہ ضلعی دو لسانی ویب سائٹ کا بھی اِفتتاح کیا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ویب سائٹ ضلعی انتظامیہ اور شہریوں کے درمیان جہاں تک معلومات کی ترسیل کا تعلق ہے، ایک اہم ربط کا کام کرتی ہے۔
اِس موقعہ پر شیخ العالمؒ ہال میں ماحول دوست اور پائیدار کاشتکاری کے طریقوں اور ڈیمو اور سولر پمپوں کی تقسیم کے حوالے سے ایک بیداری و تربیتی پروگرام بھی منعقد کیا گیا۔
مرکزی وزیر مملکت موصوف نے بڈگام کی صلاحیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں زراعت، باغبانی اور دیگر متعلقہ سرگرمیوں کی شکل میں سب سے بڑے اثاثے ہیںاورمزید علاقوں کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے زیادہ سے زیادہ وسائل کا استعمال کیا جا سکے۔
مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بڑے پیمانے پر بیداری مہم کے اِنعقاد پر زور دیا اور کے وِی کے بڈگام ، اِنڈین اِنسٹی چیوٹ آف اِنٹرگریٹیو میدیسن ( آئی آئی آئی ایم ) اور سکاسٹ کو ہدایت دی کہ وہ اگلے ہفتے میں مشترکہ سمینار کم بیداری پروگرام منعقد کریں تاکہ ضلع بڈگام میں زرعی سرگرمیوں کو مزید فروغ دیا جاسکے۔وزیر مملکت نے اعلان کیا کہ بڈگام کے کچھ دیہاتوں کی شناخت اور سولر وِلیجوںکے طورپر ترقی کی جائے گی ۔
دورانِ میٹنگ چیئرمین ڈی ڈی سی نذیر احمد خان نے یوسمرگ ، توسہ میدان اور گلمرگ کو جوڑنے والے ٹوراِزم سرکٹ کی ترقی ، بارہمولہ ، بڈگام ، راجوری اور پنچ کو جوڑنے والی ہائی وے کی تعمیر سمیت کچھ مطالبات اُٹھائے ۔
مرکزی وزیر موصوف نے اِختتام پر ضلع کی مجموعی ترقی کے لئے اُٹھائے گئے اِقدامات کے لئے ضلع اِنتظامیہ بڈگام کی کوششوں کو سراہا، اُنہوں نے ضلعی اِنتظامیہ اور ضلع کے منتخب نمائندوں بشمول ڈی ڈی سی ، بی ڈی سی اور پی آر آئی کارکنوں کے درمیان مخلصانہ تال میل او رمشترکہ ہم آہنگی کی بھی تعریف کی۔





