سری نگر،19 مئی : جموں وکشمیر کے شمالی ضلع بارہ مولہ کے دیوان باغ علاقے میں منگل کی شام کو ہوئے گرینیڈ حملے میں ملوث چار ملی ٹینٹوں اور ایک اعانت کار کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ایس ایس پی بارہ مولہ ریاض احمد نے ایک پر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ منگل کی شام کو دیوان باغ بارہ مولہ میں شراب کی ایک دکان پر گرینیڈ حملے کے بعد پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
انہوں نے بتایا کہ علاقے میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرنے کے بعد ہمیں کچھ سراغ ملے۔
اُن کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار ایک برقع پوش نے شراب کی دکان کے اندر گرینیڈ پھینکا۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ ٹیکنیکی اور ہیومن انٹیلی جنس کو بروئے کا ر لا کر پولیس نے چند مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر اُن سے پوچھ تاچھ کی جس دوران پولیس کو کچھ اہم سراغ ملے۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جس دوران پتہ چلا کہ گرینیڈ حملے میں لشکر طیبہ کے جنگجو ملوث ہیں، جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے ضلع بھر میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران لشکر طیبہ /ٹی آر ایف سے وابستہ چار جنگجووں اور ایک اعانت کار کو گرفتار کیا۔
ایس ایس پی کے مطابق گرینیڈ حملے میں ملوث چار جنگجو اور ایک اعانت کار کی گرفتاری عمل میں لا کر اُن کے قبضے سے پانچ پستول، نو پستول میگزین، 205 پستول گولیوں کے راونڈ، 23 گرینیڈس ، ایک ٹفن بکس آئی ای ڈی اورکچھ موبائیل فون بھی ضبط کئے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حملے کے لئے استعمال میں لائی گئی موٹر سائیکل کو بھی برآمد کیا گیا جبکہ اس حوالے سے مزید گرفتاریاں متوقع ہے۔
ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کی سخت محنت کے نتیجے میں ہی گرینیڈ حملے میں ملوث ملی ٹینٹ ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا ۔
یو این آئی





