جموں،17 مئی : جموں میونسپل کارپوریشن نے منگل کے روز صوبے میں مذہبی اور دیگر مقامات پر استعمال کئے جارہے لاوڈ سپیکروں پر پابندی عائد کرنے کی خاطر ایک بل پاس کی ہے۔
کانگریس اور دیگر اپوزیشن کونسلروں کی سخت مخالفت اور احتجاج کے بیچ اس بل کو پاس کیا گیا ۔
جموں میونسپل کارپوریشن کے میئر کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق قرار داد پیش کی گئی ہیں۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ منگل کے روز جموں میونسپل کارپوریشن کے ایک بھاجپا کونسلر این شرما نے لاوڈ سپیکروں پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے ایک بل پیش کی ۔
انہوں نے بتایا کہ چونکہ جموں کے مذہبی اور دوسرے مقامات پر لاوڈ سپیکرز نصب ہیں جس وجہ سے عام شہریوں خاص کر مختلف امراض کے شکار لوگوں کو سخت مشکلات کاسامنا کرناپڑرہا ہے۔
نامہ نگار نے بتایا کہ جونہی کارپوریشن میں یہ بل پیش کی گئی تو کانگریس اور دوسری اپوزیشن پارٹیوں کے کونسلر اپنی نشستوں سے کھڑے ہوئے اور اس اقدام کی سخت مخالفت کی تاہم شور شرابے کے بیچ اس بل کو پاس کیا گیا۔
اس موقع پر جموں میونسپل کارپوریشن کے میئر نے بتایا کہ تمام مذہبی مقامات کو لاوڈ سپیکروں کے استعمال کے حوالے سے منظوری حاصل کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ہی قرار داد پیش اور پاس کی گئی ہے۔
اُن کے مطابق یہ کسی مذہب کے خلاف نہیں لہذا اس کو مذہب سے نہیں جوڑاجانا چاہئے اور یہ کہ اس کے پیچھے فرقہ وارانہ سوچ نہیں ہے۔
اس موقع پر کانگریس اور دیگر اپوزیشن کونسلروں نے احتجاجی مظاہرئے کئے اور بھاجپا پر الزام لگایا کہ وہ اصل مدعو کے بجائے مذہبی معاملات اچھال رہی ہے۔
کانگریس کے کونسلر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ چونکہ جموں شہر مندروں کا شہر ہے یہاں لاوڈ سپیکروں نہیں ہونگے تو پھر کہاں ہونگے۔
انہوں نے بتایا کہ بھاجپا جموں میں یو پی ماڈل لاگو کرنا چاہتی ہے تاکہ جموں کی شانتی کو درہم برہم کیا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہاکہ چونکہ اب جموں وکشمیر میں چناو کی تیاریاں ہو رہی ہیں لہذا بی جے پی نے لاوڈ سپیکروں کا مسئلہ اُٹھایا۔
دریں اثنا جانکاروں کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن جموں میں لاوڈ سپیکروں کے خلاف بل پاس کرنے کے بعد اب اس کو ایل جی کے پاس بھیجا جائے گا اور لیفٹیننٹ گورنر کی جانب سے منظوری ملنے کے بعد اس پر عملدرآمد ہوگا۔
یو این آئی





