شوق پورا کرنے کے چکرمیں جموں و کشمیر کے تین نوجوان گئے جیل

شوق پورا کرنے کے چکرمیں جموں و کشمیر کے تین نوجوان گئے جیل

نینی تال، 14 مئی: جموں و کشمیر کے راجوری کے تین نوجوان زیادہ پیسے کمانے کے چکرمیں سلاخوں کے پیچھے چلے گئے۔ اتراکھنڈ کی رام نگر پولیس نے تینوں نوجوانوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے ۔

معاملہ آن لائن دھوکا دہی کا ہے۔ نینی تال پولیس کے مطابق جموں و کشمیر کے تین نوجوان الگ الگ راجوری سے رڑکی کے پیران کلیر پہنچے ۔ دریں اثناء عبدل پرویز ساکنہ 12 پنجگرین، منجاکوٹ ، طارق انور ساکنہ آرو راجوری جموں کشمیر اور محمد مزمل چوہدری ساکن گمبھیر مغلاں منجاکوٹ راجوری کے طور پر ہوئی ہے ۔ تینوں کمرہ لے کرایک ساتھ رہنے لگے اور پرائیویٹ نوکری کرنے لگے۔
محمد طارق اور محمد مزمل دونوں سافٹ ویئر انجینئر تھے جبکہ عبدل پرویز موبائل چلانے میں ماہر تھا۔ تینوں کے شوق بھی بڑے تھے اور تنخواہ بھی بہت کم تھی۔ تینوں نے یہاں سے ٹھگی کا منصوبہ بنایا۔ تینوں نے سب سے پہلے ایک واقف نوجوان سے ایک سافٹ ویئر خریدا اوراسے ڈیولپ کر کے اسے ٹھگی کے لیے استعمال کرنا شروع کیا۔
تینوں شاطر تھےاور اور پکڑنے کے خوف سے اپنی شناخت ظاہر نہیں کرتے تھے ۔ اصل نام کی جگہ لوگوں کو راہل ، ذیشان اور اجے سرویس اگروال بتاتے ہیں۔ تینوں نے پہلے رام نگر کے محمد انجم کو فیس بک سے ایک لنک بھیجا ۔ اس نے ا ن کے جھانسے آکر اسے کلک کردیا اور پھر اسے اعتماد میں لے کر ٹھگی کرنا شروع کردی ۔
ان کے اکاؤنٹ میں اچھی رقم ہو گئی، تو ملزمان نے نمبر اور لنک بند کر دیا۔ لوگوں کوٹھگی کا احساس ہوا تو 16 اپریل کو رام نگر کے سید ریاض کی جانب سے رام نگر پولس میں 17 لاکھ روپے کے آن لائن ٹھگی کی شکایت کی گئی۔ اس کے علاوہ ملزمان کے نام محمد راحیل، محمد ذیشان اور سریش اگروال عرف اجے بتائے گئے ہیں۔
پولیس نے پہلے عبد ل پرویز کو گرفتار کیا اور اس کے بعد ٹھگی کی پوری کہانی منظر عام پر آگئی ۔ پولیس نے عبدل کے دو دیگر ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا۔

یواین آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.