جمعہ, نومبر ۲۱, ۲۰۲۵
13.4 C
Srinagar

مستقل انتظامات کی ضرورت

لگ بھگ 3برسوں کے نامساعد حالات کے بعد وادی کے طول وعرض میں عید الفطر کے روح پر ور اجتماعات نہایت ہی عقیدت واحترام کےساتھ منعقد ہوئے ،جہاں فرزندان توحید نے نماز عید اداکی اور اس طرح ماہ رمضان المبارک کا الواداع کیا گیا ۔

اس حوالے سے سب سے بڑی تقریب آثار شریف حضرت بل میں انجام دی گئی ۔جہاں لاکھوں فرزندان توحید ایک ساتھ جمع ہوئے تھے مگر بدقسمتی سے یہاں دو مرتبہ نماز عید انجام دی گئی کیونکہ نماز کے وقت ہی زبردست بارش ہوئی اور بہت سارے لوگ خطبہ سننے سے قاصر رہے ۔

اس درگاہ پر ہمیشہ عقیدت مند یہ سوچ کر آتے ہیں کہ وہ موجودہ خطیب ڈاکٹر کمال الدین فاروقی کو بغور سن لیں جن کا خطبہ واقعی ہر لحاظ سے حالات واقعات کے عین مطابق ہوتا ہے جو زائرین پسند بھی کرتے ہیں ۔

درگاہ کا جہاں تک تعلق ہے یہاں اکثر وبیشتر بڑے اجتماعات منعقد ہوتے رہتے ہیں لیکن وقف بورڈ یہاں سردی اور گرمی کے ایام میں بہتر ڈھنگ سے انتظامات کرنے میں ناکام رہتا ہے ۔

ہر وقت زائرین کی سہولیات کیلئے بارش یا تیز دھوپ سے بچنے کیلئے ٹینٹ لگائے جاتے ہیں جن کیلئے باضابطہ ٹینڈر بھی طلب کئے جاتے ہیں، اس طرح با ربار یہ ٹینٹ نصب کرنے میں لاکھوں روپے صرف کئے جاتے ہیں ۔

مسلم وقف بورڈ کے ذمہ داروں کو اس سلسلے میں ایسے اقدامات اُٹھانے چاہیے کہ یہاں گلشن باغ اور ارد گرد صحن میںایک مستقل واٹر پروف سائیہ بان لگانا چاہیے جس طرح مسجد نبوی ﷺ کے اردگرد زائرین کیلئے مستقل طور مخصوص قسم کی چھتر یاں لگائی گئی ہیں ۔

جہاں تک ا س زیارت گاہ کا تعلق ہے اسکے ساتھ وادی کے بیشتر لوگوں کا عقیدہ وابستہ ہے اور وہ ہر وقت یہاں نذر ونیاز کی صورت میں لاکھوں روپے پیش کرتے ہیں ۔

اگر ان ہی رقومات کو مسلم وقف بورڈ بہتر ڈھنگ سے سایبانوں پر ایک بار خرچ کرتا ،تو یہ زیادہ بہتر رہے گا کیونکہ نہ ہی ٹھیکہ داروں کی جانب سے غیر معیاری ٹینٹ عارضی لگانے پڑیں گے نہ ہی عقیدت مندوں کو مشکلات کا سامناکرنا پڑے گا جیسا کہ عید الفطر کے موقعے پر نماز میں بارش کی وجہ سے خلل پڑا اور لوگ خطبہ عید سننے سے قاصر رہے اور دو مرتبہ نماز عید ادا کرنی پڑی ۔

Popular Categories

spot_imgspot_img