گاندربل:لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار نے بال تل کا تفصیلی دورہ کیا اور اُنہوں نے وہاں شری امرناتھ جی یاترا۔2022ءکے یاتریوں کی سہولیت کے لئے اَپ گریڈ کی جارہی سہولیات کا موقعہ پر ہی جائزہ لیا۔
دورے کے دوران لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری جو شری امرناتھ جی شرائین بورڈ کے سی اِی او بھی ہیںکے ہمراہ صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے نے بال تل بیس کیمپ ، دومیل ایکسیس پوائنٹ ، کار پارکنگ ائیریا اور ہالٹ سٹیشنوں کے لئے دیگر مجوزہ مقامات کا دورہ کیا تاکہ یاترا کے احسن اِنعقاد کو یقینی بنانے کے لئے یاتریوں کے قیام کی صلاحیت میں اضافہ کا جائزہ لیا جاسکے۔
اِس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری کو متعلقہ محکموں کی طرف سے مختلف ہالٹ سٹیشنوں پر قیام کی موجودہ صلاحیت 2سے3گنا بڑھانے کے لئے کی گئی سرگرمیوں اور ترقیاتی کاموں کے بارے میں جانکاری دی گئی ۔
پرنسپل سیکرٹری نے ایکسیس پوائنٹ دومیل پر سہولیات اور اِنتظامات کا معائینہ کیا اور نالہ سندھ کے دوسری طرف واقع سروس پرووائیڈرس کے لئے مجوزہ علاحدہ سائٹ کا بھی معائینہ کیا۔محکمہ آر اینڈ بی کو ہدایت دی کہ جلد از جلد لوہے کے پُل کی تنصیب کی تجویز تیارکی جائے ۔ یاترا کی مدت کے دوران خدمت فراہم کرنے والے زمین کے حصے کا استعمال کرسکتے ہیں۔ اُنہوں نے خیمے لگانے سے پہلے تمام مجوزہ جگہوں کی ہموار سطح کرنے پر بھی زور دیا۔محکمہ آر اینڈ بی کے اَفسران نے پرنسپل سیکرٹری کو یاترا ٹریک پر برف صاف کرنے ، دیگر ترقیاتی اور مرمتی کاموں کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔
پرنسپل سیکرٹری نے پارکنگ سہولیات کے بارے میں یاتریوں کو لے جانے والی بسوں کی پارکنگ کے لئے مناسب اِنتظامات کرنے کی ہدایت دی کیوں کہ اس برس یاتریوں کی بھاری آمد متوقع ہے۔
اِس سے قبل ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل کرتیکا جیوتسنا نے پرنسپل سیکرٹری کو یاتریوں کے آرام سے قیا کے لئے بال تل روٹ سے مختلف مقامات پر موجودہ ہولڈنگ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے کئے جارہے کاموں کے بارے میںبتایا۔
ضلع ترقیاتی کمشنر نے پانی ، بجلی ، صفائی اور دیگر عوامی سہولیات کی فراہمی کے بارے میں مزید جانکاری دی جس کے لئے پرنسپل سیکرٹری نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ یاتریوں کی سہولیت کے لئے تمام ضروری اِنتظامات پہے سے ہی کئے جائیں۔
لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری کے ہمراہ ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل کرتیکا جیوتسنا ، ایس ایس پی گاندربل نکھل بور کر ، ایس اے ایس بی اور ضلع اِنتظامیہ کے دیگر سینئر اَفسران بھی تھے۔