کشمیر: بلند پایہ ولی کامل حضرت شیخ داوود (رح) کا عرس مبارک عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے

کشمیر: بلند پایہ ولی کامل حضرت شیخ داوود (رح) کا عرس مبارک عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے

سری نگر،26 اپریل: سری نگر کے بٹہ مالو علاقے میں بلند پایہ ولی کامل حضرت شیخ داوود (رح) کا عرس مبارک انتہائی تزک و احتشام سے منایا جا رہا ہے اس سلسلے میں منگل کے روزعقیدت مندوں کی ایک بڑی تعداد نے آستان عالیہ پر حاضری دی اور وہاں منعقد ہونے والی روح پرور مجالس میں شرکت کی اس عرس پاک کی مناسبت سے پندرہ دنوں تک تقریبات کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔

یو این آئی کے ایک نمائندے نے کہا کہ عرس پاک کے موقعہ پر ماہ رمضان کی وجہ سے اگرچہ روایتی گہماگہمی متاثر نظر آئی تاہم مارکیٹ حسب دستور لگا ہوا تھا اور بچے بھی مختلف قسم کے چیزوں کی خریداری کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بستی کے گھروں سے مختلف قسموں کے پکوانوں کی مہک سے فضا معطر تھی۔
بتادیں کہ یہ عرس مبارک ہر برس ماہ اپریل میں منایا جاتا ہے تاہم امسال یہ ماہ مبارک رمضان میں آیا جس کی وجہ سے عقیدت مندوں نے دن کی دعوتیں منسوخ کیں۔
گذشتہ دو برسوں کے دوران کورونا وبا کی وجہ سے اس عرس مبارک کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد نہیں ہوا تھا بلکہ لوگوں نے ایک ایک کرکے آستان عالیہ پر حاضر ہو کر فاتحہ پڑھا تھا۔
یہ عرس پاک ہر سال علاقے میں ایک تہوار کی طرح منایا جاتا ہے اور اس دن مقامی شہری اپنے رشتہ داروں کو بھی اس میں شرکت کے لئے مدعو کرتے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ اس عرس سے قبل شہر میں تیز ہوائیں بھی چلتی ہیں جس کو عقیدت مند’بتہ مالو صابن واؤ‘ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔
عقیدت مندوں کا ماننا ہے کہ ان ہواؤں کا عرس پاک سے ایک خاص تعلق ہے اور یہ ہوائیں زمین کو صاف و پاک کرتی ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس عرس مبارک کے بعد 5 روز تک یہاں گھروں میں گوشت، مرغ اور مچھلیاں نہیں پکائی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عرس کے دوران یہاں گھروں میں پنیر، انڈے، ندرو، دودھ دال اور خشک شلغم کے حلقے (گوگجی آرہ) کے پکوان تیار کئے جاتے ہیں اور دوستوں اور رشتہ داروں کو دعوت دی جاتی ہے۔
حضرت شیخ دائود(رح) 17 ویں صدی کے ولی کامل گذرے ہیں۔ آپ صبرو قناعت کے دلدادہ تھے، آپ حصول معاش کیلئے کھیتی باڈی کرتے تھے اور خود ہل چلاتے تھے اور صرف سبزیاں نوش فرماتے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ بتہ مول صاحب کی زندگی میں جب شہر سرینگر میں قحط سالی تھی تو وہ ایک بہت بڑے برتن میں کھانا تیار کرواتے تھے جس سے لوگوں کی ایک بری تعداد سیر ہوجاتی تھی۔ تب سے یہ دن بتہ مول صاحب کے عرس کے نام سے منایا جاتا ہے او راس دن مختلف قسموں کے پکوان تیار کئے جاتے ہیں اور یہاں دور دور سے آئے عقیدت مندوں اور مہمانوں کو کھلائے جاتے ہیں۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.