تبدیلی کابجٹ 2022-23ئ ترجیحی بنیادوں پرصحت و طبی تعلیم شعبے کو نئے بجٹ میں 1,484.72 کروڑ روپے مختص

تبدیلی کابجٹ 2022-23ئ ترجیحی بنیادوں پرصحت و طبی تعلیم شعبے کو نئے بجٹ میں 1,484.72 کروڑ روپے مختص

جموں:مرکزی حکومت نے حالیہ بجٹ میں صحت و طبی تعلیم شعبے کے لئے 1,484.72 کروڑ روپے کی رقم منظور کی ہے جو 2022-23 ءمیں کیپٹل اخراجات کے تحت خرچ کئے جائیں گے۔
مرکزی حکومت نے صحت بنیادی ڈھانچے میں بے مثال ترقی کو جاری رکھتے ہوئے صحت شعبے کے لئے ایک بڑا بجٹ مختص کیا ہے جو جموںوکشمیر کے لوگوں کی ترقی اور بہبود کے تئیں وزیر اعظم نریندر مودی کے عزم اور فکر کی عکاسی کرتا ہے۔
صحت بنیادی ڈھانچے کے کچھ قابل ذکر پروجیکٹوں میں جموں اور کشمیر صوبوں میں ہر ایک پر 4000 کروڑ روپے کی لاگت سے دو نئے ایمز، 1595کروڑ روپے کی کل لاگت سے نئے سرکاری میڈیکل کالج قائم کئے جارہے ہیں، 10 نئے نرسنگ کالج لگ بھگ 60کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کئے جارہے ہیںاور240 کروڑ روپے کی مالیت کے 2 ریاستی کینسر انسٹی چیوٹ جموں صوبہ اور کشمیر صوبہ میں ایک ایک قائم کیا جارہا ہے۔
اے بی۔ پی ایم جے اے وائی صحت سکیم کے تحت یونیورسل ہیلتھ کوریج سکیم آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا ( اے بی ۔ پی ایم جے اے وائی )کے ساتھ مل کر ہر گھر کو 5لاکھ روپے تک کا سالانہ مفت اِنشورنس کور فراہم کرنے کے لئے آسانی سے آگے بڑھ رہی ہے ۔ تقریباً 55.56لاکھ اِستفادہ کنند گان پہلے ہی اِس سکیم کے تحت رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جبکہ اے بی ۔ پی ایم جے اے وائی کے تحت منظور شدہ 1,592 میڈیکل پیکج جموں و کشمیر صحت سکیم کے مستفید افراد کے لئے قابل رسائی ہیں۔
توقع کی جاتی ہے کہ 2022-23ءکے دوران کوریج کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے گا تاکہ مقررہ ہدف کو حاصل کیا جاسکے جس کا مقصد جموںوکشمیر کے تمام باشندوں کو اِس اِنشورنس کور کے تحت لانا ہے۔بچوں کی اَموات کی شرح ( آئی ایم آر ) کو ایک ہندسے پر لانے کے لئے ایک ایکشن پلان بنایا گیا ہے جس کے لئے قومی صحت مشن ( این ایچ ایم ) کے بجٹ کے تحت ضروری اِنتظامات مختص کئے گئے ہیں۔
جموںوکشمیرحکومت تعلیمی سیشن 2022-23ءکے دوران ہندواڑہ ( کپواڑہ ) اور اودھمپور کے دونوں نئے میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس کی کلاسوں کی پہلا بیچ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ اِس طرح جموںوکشمیر یوٹی میں ایم بی بی ایس کی مجموعی گنجائش 1,300 تک بڑھ جائے گی ۔ مریضوں کے بہتر اِنتظام اور حوالہ جات میں کمی کے لئے نئے سرکاری میڈیکل کالجوں میں ڈاکٹروں اور ماہرین کی دستیابی میں اِضافہ کیا جائے گا ۔ باقی تمام 7نرسنگ کالجوں کو 2022-23ءکے دوران مکمل کرنے کا ہدف ہے۔
کووِڈ مینجمنٹ کے حوالے سے جموںوکشمیر کووِڈ۔19 وَبائی اَمراض کے اِنتظام میں پورے ملک کے لئے ایک ماڈل کے طور پر اُبھرا ہے ۔جموںوکشمیر نے اہل آبادی کی صدفیصد ٹیکہ کاری سے 20ملین ویکسین کی خوراک کے نشان کو عبور کیا ہے ۔ 15 برس عمر سے 17برس عمر تک کے گروپ کے لئے ٹیکہ کاری پورے جموںوکشمیر یوٹی میں شروع کی گئی ہے اور جلد ہی صدفیصد ہدف حاصل کیا جائے گا۔اِس کے علاوہ آکسیجن جنریشن پلانٹس میں 90,300 لیٹر فی منٹ ( ایل پی ایم ) صلاحیت کے اِضافے کے ساتھ 87 پلانٹس کا اِضافہ ہوا ہے ۔ اس کے علاوہ ڈی آر ڈی او نے جموںاور سری نگر میں 500 بستروں کے دو ہسپتال قائم کئے تھے تاکہ کووِڈ۔19 وبائی اَمراض سے نمٹا جاسکےں۔جموںوکشمیر حکومت نے ان کنبوں کے لئے ” سکشم “ سکیم متعارف کی ہے جنہوں نے کووِڈ کی وجہ سے اَپنا واحد کمانے ولا کھو دیا ہے۔
سکیم کے تحت سکول جانے والے بچوں کو 20,000 روپے سالانہ اور کالج جونے والے طلباءکو براہِ راست بنیفٹ ٹرانسفر ( ڈی بی ٹی ) کے ذریعے سالانہ 40,000 روپے کی سکالر شپ فراہم کی جارہی ہے ۔
اِس کے علاوہ زندہ بچ جانے والی شریک حیات اور کنبے کے سب سے بڑے منحصر فرد کو بھی اس سکیم کے تحت 1000 روپے ماہانہ فراہم کئے جاتے ہیں۔
مرکزی حکومت کی مدد سے حکومت جموںوکشمیر کی مخلصانہ اور ٹھوس کوششوں کے نتیجے میں جموںوکشمیر یوٹی میں پبلک ہیلتھ کا ایک مضبوط بنیادی ڈھانچہ تیارہوا ہے ۔ اس کے علاوہ عالمی معیار کی صحت دیکھ ریکھ سہولیات کے قیام کا عمل پوری رفتار کے ساتھ جاری ہے جو آنے والے برسوں میں جموںوکشمیر یوٹی میں صحت کی دیکھ ریکھ کے نظام کو بد ل دے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.