جی ایم سی سری نگر اور جموں نے’ بائیو میڈیکل آلات کی دیکھ ریکھ‘ معاہدے پر دستخط کئے

جی ایم سی سری نگر اور جموں نے’ بائیو میڈیکل آلات کی دیکھ ریکھ‘ معاہدے پر دستخط کئے

سری نگر:پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر اور پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں نے آج میسرز ٹی بی ایس اِنڈیا ٹیلی میٹک اینڈ بائیو میڈیکل سروسز بنگلور کے ساتھ میڈیکل کالجوں اور ان سے منسلک ہسپتالوں میں بائیو میڈیکل آلات کی دیکھ دیکھ پروگرام کے لئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ صحت و طبی تعلیم وویک بھردواج کی موجودگی میں ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
اِس موقعہ پر پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر ڈاکٹر صائمہ رشید ، ایم ڈی جے کے ایم ایس سی ایل ڈاکٹر یشپال شرما، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر مشتاق احمد راتھر ، ایڈمنسٹریٹر ایسو سی ایٹیڈ ہسپتال سری نگر گلزار احمد دار ، دونوں کالجوں کی فیکلٹیز،او ایس ڈی صحت و طبی تعلیم ڈاکٹر شفقت خان موجود تھے ۔پرنسپل جی ایم سی جموں ڈاکٹر ششی سدھن شرمااور دیگر اَفسران نے جموں سے معاہدے پر دستخط کئے۔
اِس موقعہ پراَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری صحت و طبی تعلیم وویک بھرد واج جو اِس موقعہ پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے موجود تھے ، نے کہا کہ جموںوکشمیر کے میڈیکل کالجوں میں بائیو میڈیکل آلات کی دیکھ ریکھ کے لئے خدمات فراہم کرنے والے کی خدمات حاصل کرنے کے نتیجے میں مہنگی مشینری کی رکھ رکھاﺅ میں بہتری آئے گی۔ میڈیکل کالج اور ان سے وابستہ ہسپتالوں میں نصب آلات جو مختلف وجوہات کی بناءپر ناکارہ رہتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ جموںوکشمیر یوٹی میں ہنر مند بائیو میڈیکل اِنجینئروں کے لئے ملازمت کا موقعہ بھی فراہم کرے گا جو دونوں میڈیکل کالجوں میں چوبیس گھنٹے دستیاب رہیں گے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل کالجوں میں مشینری اور آلات کی مناسب رکھ رکھاﺅ سے مریضوں کی خدمات کو یقینی طور پر فروغ ملے گا۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری صحت و طبی تعلیم نے مزید کہا کہ معاہدے پر دستخط سے سروس فراہم کرنے والا ہر ہسپتال کا دورہ کرے گا اور میڈیکل کالجوں اور ان سے منسلک ہسپتالوں میں مشینری اور آلات کی دیکھ ریکھ کا ذمہ دار ہوگا۔
ایم ڈی جے کے ایم ایس سی ایل نے کہا کہ آلات کی دیکھ ریکھ محکمہ کو درپیش ایک اہم مسئلہ تھا اور معاہدے پر دستخط سے ہی دونوں گورنمنٹ میڈیکل کالجوں اور اس سے وابستہ ہسپتالوں کے تمام اِکوپمنٹ کے لئے مینی ٹیننس جامع طور پر حل کیا گیا ہے۔
پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر نے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد کہا کہ یہ بہت اچھا موقعہ ہے کہ ہم ٹی بی ایس کے ساتھ مشینری اور طبی آلات کی دیکھ ریکھ کا معاہدہ کر رہے ہیں اور اُمید ظاہر کی کہ یہ خدمات فوری اور بغیر کسی تاخیر کے ہوں گی۔
پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں نے معاہدے پر دستخط کرنے پر خوشی کا اِظہار کرتے ہوئے کہا کہ طبی آلات کی دیکھ ریکھ پر توجہ دی گئی ہے جس کے نتیجے میں مریجوں کی خدمت اور حفاظت میں اِضافہ ہوگا۔

سی ای او ٹی بی ایس اِنڈیا ٹیلی میٹک اینڈ بائیو میڈیکل سروسز بنگلور نے یقین دِلایا کہ وہ سری نگر اور جموں کے میڈیکل کالجوں کی خدمت کرنے کی پوری کوشش کریں گے اور اُنہوں نے کہا وہ مریضوں کی دیکھ ریکھ کے بہترین طریقوں کو لائیں گے جن کی عالمی سطح پر پیروی کی جاتی ہے۔
جموںوکشمیر میڈکل سروسز کارپوریشن لمٹیڈ کے ذریعے ٹینڈرنگ کے عمل کو حتمی شکل دینے کے بعد میسرز ٹی بی ایس اِنڈیا ٹیلی میٹک اینڈبائیو میڈیکل سروسز بنگلور کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
معاہدے میں یہ تصور کیا گیا ہے کہ ٹی بی ایس کو جموں اور سری نگر کے ہر میڈیکل کالج میں کم از کم 30 ہنر مند بائیو میڈیکل اِنجینئر فراہم کرنے ہوں گے ۔ خصوصی طور پر تربیت یافتہ اور تصدیق شدہ بائیو میڈیکل اِنجینئروں کی خدمات حاصل کی جائیں کی اور انہیں اِنتہائی نگہداشت یونٹوں ، لیب آپریشن تھیٹروں اور ریڈیو لوجی دیپارٹمنٹ میں رکھا جائے گاتاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ان نازک علاقوں میں آلات کی کوئی خرابی نہ ہو۔ سروس فراہم کنندہ سامان کی دیکھ ریکھ کے لئے چوبیس گھنٹے کسٹمر کیئر سینٹر کو برقرار رکھے گا اور آپریٹ کرے گا اور تمام طبی آلات کے لئے 95فیصد کا 365 دِن کا اَپ ٹائم بھی فراہم کرے گا۔ اہم مشینری اور سازو سامان کی فہرست کو بھی حتمی شکل دے دی گئی ہے جس کے لئے سروس فراہم کنند مرمت کی مدت کے دوران ان کے متبادل کے لئے بفر سٹاک برقرار رکھے گا۔
اس بات پر بھی اتفاق کیاگیا ہے کہ اگر صارف کی طرف سے شکایت کے اندراج کے 7 دنوں سے زیادہ کوئی سامان غیر فعال ہو جائے تو سروس فراہم کرنے والے پرجرمانہ عائد کیا جائے گا جو300 روپے سے 3000روپے تک فی دِن سامان کی اثاثہ قیمت پر منحصر ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.