پیر, مئی ۱۲, ۲۰۲۵
14.7 C
Srinagar

شمالی کشمیر کے ہندارہ میں جامع مسجد احاطے میں فائرنگ میں دو شہری زخمی

سری نگر،7 اپریل: شمالی کشمیر کے قصبہ ہندوارہ میں جمعرات کے روز نماز ظہر کی ویڈیو بنانے پر اعتراض کرنے کے معاملے پر فوج اور لوگوں کے مابین جھڑپ میں دو عام شہری گولی لگنے سے زخمی ہوگئے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ہندوارہ کی جامع مسجد میں فوج کی آر آر کے جوان نماز ظہر کا ویڈیو بنا رہے تھے جس پر وہاں لوگوں نے اعتراض کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران طرفین کے درمیان جھڑپ ہوگئی اور حادثاتی طور گولیاں چلنے سے دو عام شہری زخمی ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں کی ٹانگوں میں گولیاں لگ گئی ہیں اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی حالت مستحکم ہے۔
زخمیوں کی شناخت عبدالاحد میر ساکن راجور اور مجیب احمد صوفی ساکن ہندوارہ کے بطور ہوئی ہے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ ہندوارہ کے مین چوک میں واقع جامع مسجد میں جمعرات کے روز فوجی جوان نماز ظہر کی ویڈیو بنا رہے تھے جس پر وہاں موجود لوگوں نے اعتراض کیا جس کے بعد طرفین کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔
دریں اثنا پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس واقعے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’میں ہندوارہ میں آج فوج کے ساتھ جھڑپ کے بعد پیش آنے والے واقعے، جس کے نتیجے میں دو شہری زخمی ہوگئے، کی مذمت کرتی ہوں‘۔
ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’نماز ادا کرنے کے ایک سادہ عمل کی غیر ضروری نگرانی کے ذریعے مذہبی معاملات میں حکومت ہند کی مداخت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیری لوگ نئے کشمیر کے فریب کی قیمت ادا کرتے ہیں‘۔

یو این آئی

Popular Categories

spot_imgspot_img