جموں، 29مارچ : جموں کے بٹھنڈی علاقے میں ناجائز تجاوزات کے خلاف انتظامیہ کی جانب سے چلائی جارہی مہم کے خلاف مرد و زن نے قومی شاہراہ پر دھرنا دیا جس وجہ سے ٹریفک کی آمدورفت معطل ہو کررہ گئی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے غیر قانونی طریقے سے اُن کے مکانات اور دکانوں کو منہدم کیا۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جموں کے بٹھنڈی علاقے میں پچھلے کئی دنوں سے مقامی انتظامیہ نے غیر قانونی تجاوزات کے خلاف مہم شروع کی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن نے پولیس کے ہمراہ بٹھندی جموں میں کئی ڈھانچوں کو مسمار کیا جس کے خلاف لوگ سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔
منگل کے روز مرد و زن اور بوڑھے اور بچوں نے انتظامیہ کے خلاف سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرئے کئے اور قومی شاہراہ پر دھرنا دیا۔
مظاہرین نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ غیر قانونی طریقے سے اُن کے آشیانوں کو مسمار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ پچھلے ستر برسوں سے یہاں پر رہائش پذیر ہے اور اُنہیں اُس وقت کی سرکار نے الاٹمنٹ فراہم کی تاہم موجودہ انتظامیہ نے بغیر کسی نوٹس کے اُن کے مکانوں اور دکانوں کو مسمار کیا جو ناقابل برداشت ہے۔
ان کے مطابق ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مخصوص طبقے سے وابستہ لوگوں پر ہی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہیں۔
مظاہرین نے بتایا کہ بٹھنڈی جموں میں بہت سارے شاپنگ کمپلیکس تعمیر کئے گئے ہیں لیکن اُن کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی بلکہ غریبوں پر ہی قانون کی تلوار لٹکائی جارہی ہیں۔
اُن کے مطابق حکومت بیٹی بچاو اور بیٹی پڑھاو کے نعرے لگا رہی ہے لیکن ہمیں سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور کیا جارہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ انتظامیہ نے مقامی ذی عزت شہریوں سے اس معاملے پر بات چیت کی جس کے بعد دھرنے پر بیٹھے لوگ پُر امن طورپر منتشر ہوئے۔
یو این آئی