نئی دہلی، 17 مارچ:مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج کہا کہ آزادی کے بعد زمینی راستوں پر مناسب توجہ نہیں دی گئی لیکن اب حکومت ان کا استعمال ثقافتی تبادلے، عوام سے عوام کے روابط اور پڑوسیوں کے ساتھ تجارت اور تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کرے گی۔ لیکن اب یہ حکومت پورے عزم کے ساتھ معیار کو بہتر بنانے اور سیکورٹی کو مضبوط بنانے کا کام کر رہا ہے۔
جمعرات کو یہاں لینڈ پورٹس اتھارٹی آف انڈیا کے دسویں یوم تاسیس کے موقع پر اپنے خطاب میں مسٹر شاہ نے کہا کہ آزادی کے بعد حکومتوں نے زمینی راستوں پر مناسب توجہ نہیں دی لیکن اس کے قیام کے بعد اتھارٹی نے دس برسوں کے قلیل عرصے میں اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے طویل سفر طے کیا ہے جو کہ قابل تعریف ہے۔ یہ سیکیورٹی پہلوؤں پر سمجھوتہ کیے بغیر ملکی معیشت کو فروغ دینے اور پڑوسی ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کا اہم کام کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ہمسایہ ممالک سے ملتے جلتے پس منظر کے لوگوں کے درمیان مکالمے، ثقافتی تبادلے اور رابطوں کے ذریعے سیاست اور سفارت کاری سے بالاتر تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے بھی کام کرتا ہے۔
اتھارٹی کے چیئرمین کو اس ذمہ داری کا حوصلہ یہاں کام کرنے والے آخری فرد تک پہنچانا چاہیے۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ ملک آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے اور اس موقع پر اتھارٹی کو اگلے 25 سالوں یعنی امرت کال کے دوران مستقبل کے منصوبوں کا بلیو پرنٹ تیار کرنا چاہیے، جس میں یہ طے کیا جانا چاہیے کہ آزادی کے 100 سال بعد اتھارٹی کہاں کھڑی ہوگی؟ یہ طے کرنا ہے کہ 25 سال بعد زمینی راستوں سے ہماری تجارت کا ہدف کیا ہو گا۔ اس راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔ اس پر بھی غور کرنا ہوگا کہ لوگوں کے درمیان رابطے میں کتنی سہولت بڑھائی جا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی اداروں کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے سیکیورٹی کے ناقابل تسخیر دائرے میں بھی کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان اہداف کے حصول کے لیے پانچ سال کی مدت مقرر کرنے کے بعد ان کا سالانہ جائزہ لیا جانا چاہیے۔
یواین آئی