جموں و کشمیر:ڈوڈہ کا دور افتادہ گاؤں سرنگہ گاؤں بجلی سے روشن

جموں و کشمیر:ڈوڈہ کا دور افتادہ گاؤں سرنگہ گاؤں بجلی سے روشن

جموں،26 فروری:جموں و کشمیر کے ضلع ڈوڈہ کے ایک دور افتادہ گاؤں سرنگہ میں جشن کا ماحول ہے اور ان کی اس بے انتہا شادمانی کی وجہ یہ ہے کہ یہ گاؤں ملک کی آزادی کے بعد پہلی بار بجلی کی روشنی سے روشن ہو رہا ہے۔

بتادیں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں میں 15 فروری کو بیس بجلی پروجیکٹوں کا افتتاح کرنے کے بعد کہا تھا کہ سال رواں کے31 مارچ تک دو سو میگا واٹ بجلی کا اضافہ ہوگا جس سے یہاں بجلی کی قلت دور ہوگی۔

ضلع ڈوڈہ کے ٹھاٹھری علاقے میں واقع ایک دور افتادہ گاؤں سرنگہ میں لوگ روشنی کے لئےسولر لائٹس، موم بتیوں، تیل خاکی پر چلنے والے چراغوں وغیرہ پر منحصر تھے لیکن ماہ رواں کے دوران اس گاؤں میں بھی بجلی کی ترسیلی لائن پہنچ گئی ہے اور بجلی سے ان کے گھر بھی روشن ہونے لگے ہیں۔

اس علاقے کے ڈی ڈی سی ممبر سندیپ منہاس نے یو این آئی کو بتایا کہ بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے اس گاؤں کے لوگ پسماندہ تھے لیکن اب متعلقہ محکمے کی انتھک کاوشوں کے نتیجے میں ہر گھر کو بجلی سے روشن کرنے کا مشن کامیاب ہوگیا۔

انہوں نے کہا: ’اس ضلع کے ہر گھر میں بجلی پہنچانے کا مشن کامیاب ہونے میں سابق رکن اسمبلی دلدیپ پریہار، پرن سنگھ، پنچ اشوک کمار کا بڑا رول ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں بھاری برف جمع ہونے کی وجہ سے یہ کام انجام دینا انتہائی مشکل تھا لیکن پی ڈی ڈی کے عملے نے اس ناممکن عمل کو اپنی محنت سے ممکن بنا دیا۔

موصوف ڈی ڈی سی مبر نے کہا کہ بجلی کی فراہمی اس گاؤں کے لوگوں کی دیرینہ مانگ تھی جس کو بالآخر پورا کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کے بعد اس علاقوں میں سڑکوں کا جال بچھا نا ہمارا دوسرا ہدف ہے۔
ایک مقامی باشندے نے کہا کہ بجلی کی دستیابی سے اب ہمارے گاؤں میں ترقی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بجلی پر چلنے والے کارخانے لگیں گے اور ہمارے بچے بھی اچھی پڑھائی کر سکیں گے۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.