وادی میں زور دار برف بھاری سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے اگرچہ انتظامیہ نے ہنگامی بنیادوں پر ٹاسک فورس تشکیل دئیے تھے اور لوگوں کو راحت پہنچانے کیلئے کارگر اقدامات اُٹھائے ۔
تاہم پھر بھی کئی علاقوں میں ابھی بھی پاﺅر سپلائی بحال نہیں ہوئی ہے ،پہاڑی علاقوں میں ابھی بھی لوگوں کو عبور ومرور میں مشکلات درپیش آرہے ہیں ۔
لنک روڑ پر سے برف نہیں ہٹایا گیا ۔شہروں اور قصبوں میں برف کا بہت زیادہ پانی سڑکوں پر جمع ہوگئی ہے اور ڈرنیج سسٹم پوری طرح سے بے کار نظر آرہا ہے ۔
وادی میں برف وباراں ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے ،یہ ملک کا وہ پہاڑی علاقہ ہے جہاں ہر برس کبھی زیادہ تو کبھی کم برف گر تی ہے لیکن انتظامیہ کو اس کیلئے ایک اپنی دور رس پالیسی عملانی چاہیے تاکہ لوگوں کو زیادہ تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔
ایسا ڈرنیج سسٹم اور بجلی ترسیلی نظام عمل میں لانا چاہیے کہ برفباری ہونے کے باوجود بھی زندگی اثر انداز نہیں ہونی چاہیے ،جیسا کہ مختلف ممالک میں دیکھنے کو ملتا ہے، جہاں بھاری برف گرنے کے باوجود زندگی حسب معمول چلتی رہتی ہے ۔