ہفتہ, ستمبر ۲۰, ۲۰۲۵
16.8 C
Srinagar

بیٹیاں بوجھ نہیں۔۔۔۔

شوکت ساحل

انسان جب زیورِ تعلیم سے آراستہ ہوتا ہے تو واقعی وہ انسان ہوتا ہے۔ہر زمانے میں تعلیم یافتہ حضرات کی قدروقیمت رہی ہے۔ تعلیم کے بغیر ترقی و عروج کی خواہش، بے بنیاد خواہش ہے۔ انسان کے لیے دینی تعلیم، اسلامی تربیت، ایمانی شائستگی اور انسانی عادات وآداب کی اتنی ہی ضرورت ہے، جتنی ضرورت مچھلی کے لیے پانی کی ہے۔ تعلیم وہ نسخہ کیمیا ہے، جس سے م±ردوں کی مسیحائی عمل میں آسکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ احادیت میں تعلیم کے حصول کی افادیت واہمیت کی بہت تاکید کی گئی ہے۔عصر ِ حاضر میں دنیا تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ایک پڑھی لکھی عورت ہی معاشرے سے مطابقت پیدا کر سکتی ہے۔معاشرے میں ترقی کے لیے ایک عورت کی تعلیم بہت ضروری ہے کیونکہ ایک پڑھی لکھی عورت ہی معاشرے کو مضبوط کر سکتی ہے۔کیونکہ مرد کی تعلیم صرف ایک گھرانے کے لیے ہوتی ہے لیکن عورت کی تعلیم پورے معاشرے کے لیے ہوتی ہے ۔نپولین بونا پارٹ کا قول ہے’تم مجھے پڑھی لکھی مائیں دو میں تمہیں پڑھی لکھی قوم دوں گا‘۔ نپولن بونا پارٹ کے اس قول سے بھی واضح ہوتا پے کہ پڑھی لکھی قوم اور دنیا کی ترقی کے لیے عورت کا پڑھا لکھا ہونا کتنا ضروری ہے۔ تاریخ کی گردانی سے یہ معلوم ہوا تا ہے کہ فرانسیسی انقلاب نے عورت کو متحرک کیا۔مورخین کے مطابق 1789 کے فرانسیسی انقلاب نے یورپ کی تاریخ کو بدل ڈالا۔ اس انقلاب کے نتیجے میں جو نظریات و افکار پیدا ہوئے انہوں نے یورپ کے سماج کی نئی تشکیل کی۔ نیشنل ازم، سیکولرازم، سوشلزم اور فیمینزم انقلاب کی پیداوار تھے، جنہوں نے فکر کی نئی راہیں کھولیں۔خاص طور سے انقلاب کے دوران عورت نے اپنے حقوق کی آواز بلند کی۔ تعلیم نسواں دو الفاظ کا مرکب ہے تعلیم۔اور نسواں۔تعلیم سے مراد ’علم حاصل کرنا’نسواں ‘نسا‘سے ہے جس کا مطلب ’عورتیں‘۔مذہب کا مطالعہ کرنے سے ایک بات سامنے آتی ہے کہ حضرت آدم کو پیدا کیا اور جنت میں ٹھرایا گیا، ہر نعمت پاس ہونے کے باوجود وہ تنہائی محسوس کرتے تھے تو اللہ تعالیٰ نے حضرت حوا کو تخلیق فرمایا حضرت حوا کی تخلیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ معاشرے کی تکمیل عورت کے وجود سے ہے ۔بقول شاعر ِ مشرق سر محمد اقبالؒ(وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ۔۔اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں)۔گویا لیل و نہار کی خوبصورتی عورت کے وجود سے ہے۔دنیا میں جتنے بھی رنگ ہیں عورت کی تخلیق کے بعد وجود میں آئیں۔ اسلام نے عورت کو معاشرے میں عزت سے نوازا۔عورت ماں کے روپ میں ہے،تو محبت و شفقت،ایثار اور قربانی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بہن ہے تو اللہ کی بہترین نعمت ہے۔ عورت بیٹی ہے تو خدا کی رحمت ہے۔ عورت اگر بیوی ہے تو دل کا سکون، خلوص،محبت اور چاہت کا حسین افسانہ ہے۔گویا عورت معاشرے کی تکمیل و تشکیل کے لیے ایک اہم حصہ ہے۔عورت کے بغیر نسل انسانی کی تشکیل اور اور نشوونما نا ممکن ہے۔اللہ نے عورت اور مرد کو برابر کا مقام و مرتبہ عطا کیا گویا اسلام نے عورت کو زمین سے اٹھا عرش تک پہنچا دیا۔الغرض یہ ہے کہ بیٹیوں کو بوجھ سمجھنے والے یہ بات جان لیں کہ ضروری نہیں بیٹا ساری عمر ہی آپ کا بیٹا رہے لیکن بیٹی مرتے دم تک بیٹی ہی رہتی ہے۔بیٹیوں کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے اُنکی حوصلہ افزائی کریں ۔کیوں کہ

Popular Categories

spot_imgspot_img