بجٹ اجلاس اور اُمیدیں ۔۔۔

بجٹ اجلاس اور اُمیدیں ۔۔۔

پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس رواں ماہ کے اوآخر سے شروع ہونے جا رہا ہے ۔اس بجٹ اجلاس کو کورونا کے ہوتے ہوئے طلب کرنا اگرچہ مرکزی سرکار کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج تصور کیا جا رہا ہے۔ تاہم جموں وکشمیر کے عوا م کو اس بجٹ اجلاس سے کافی زیادہ اُمیدیں وابستہ ہیں ۔مرکزی زیر انتظا م جموں وکشمیر میں مختلف سرکاری محکموں میں لاکھوں عارضی ملازمین برسوں سے کام کر رہے ہیں جن کی تنخواہ بھی وقت نہیں ملتی ہے اور مہنگائی کے لحاظ سے بہت ہی قلیل ہے ۔ان عارضی ملازمین کو اب کی بار یہ اُمید ہے کہ مرکزی سرکار اس بجٹ اجلاس میں ان کا خاص خیال رکھے گی اور انکے لئے خصوصی بجٹ مختص رکھے گی ۔کیونکہ یہ ملازمین سردی ہو یا شدت کی گرمی ،دھوپ ہو یا چھاﺅں یا برف وباراں ہو۔ انتہائی لگن اور محنت سے کام کرتے ہیں ۔ان عارضی ملازمین میں بیشتر ایسے بھی ملازمین ہیں ،جو اس اُمید کےساتھ عمر کی حد بھی پار کر گئے ہیں کہ ایک نہ ایک دن اُن کی ملازمت مستقل ہو جائے گی ،لیکن آج تک ان کیلئے کوئی خاطر خواہ قدم نہیں اُٹھایا گیا ۔جہاں تک محکمہ بجلی کا تعلق ہے جموں وکشمیر میں ان عارضی ملازمین میں سے کئی نوجوانوں نے عوام کی خدمت کرتے کرتے اپنی جا نیں بھی گنوا دیں ۔اسی طرح محکمہ جل شکتی ،جنگلات اور دیگر محکموں میں بھی یہ عارضی ملازمین کم وقلیل اُجرت ملنے کے باوجود بھی جی توڑ محنت کرتے ہیں ۔بے روزگاری کا جن جموں وکشمیر میں روزبرو ز انتہائی طاقتور بنتا جا رہا ہے جس کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔مرکزی سرکار بچوں کی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے سالانہ کروڑوں روپے سکالر شپ اور فلوشپ کے نام پر خرچ کرتی ہے ،لیکن اگر ان اعلیٰ تعلیم یافتہ سکالروں کو فارغ ہونے کے بعد کسی سرکاری یا غیر سرکاری ادارے میں روزگار کمانے کا موقع نہ ملے تو پھر ان مرکزی اسکیموں کا فائدہ نہ ہونے کے برابر ہے ۔اُمید کی جاتی ہے کہ مرکزی سرکارآنے والے اس بجٹ اجلاس میں جموں وکشمیر کے پڑھے لکھے، اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں بچوں اور بچیوں کیلئے روز گار کے وسائل اور ڈیلی ویجرو ں کی مستقلی کیلئے ایک جامعہ اقتصادی پیکیج کا اعلان کرے گی کیونکہ گذشتہ 3دہائیوں سے جاری نا مساعد حالات سے یہاں کا نوجوان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ،جن کو ذہنی اور جسمانی طور مضبوط بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.