ایک نیا خطرہ ۔۔۔

ایک نیا خطرہ ۔۔۔

ابھی تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کا خاتمہ نہیں ہوا ۔چین کے شہر ووہان سے سال2019کے وسطہ سے سر اٹھانے والی وبا نے آہستہ اہستہ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ۔دو سال سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے اور اب یہ وائرس نئی نئی شکلیں بدل چکا ہے ۔اب اس وبا کی نئی قسم اومیکرون دنیا کے لئے درد سر بنی ہوئی ہے ۔امیکرون سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں دریافت ہوا تھا اور اب امریکا ،برطانیہ اور بھارت سمیت کئی ممالک تک پہنچ چکا ہے ۔عالمی وبا نے پہلے ہی دنیا کی رفتار منجمد کرکے رکھ دی ہے جبکہ دنیا بھر میں اقتصادی حالت شدید متاثر ہونے سے بے روزگاری کا سنگین مسئلہ پیدا ہورہا ہے ۔ملک ہندوستان بھی اسکی زد میں ہے ۔تاہم ہندوستان جس تیز رفتاری کیساتھ ترقی کی راہ پر گامزن تھا ،اُس میں بھی خلل پڑا ہے ۔ عالمی معیشت کی سست انداز میں” ریکوری “کی وجہ سے عالمی مالیاتی ادارے یا انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور تنظیم برائے اقتصادی تعاون و ترقی (OECD) سے منسلک ماہرین نے گزشتہ برس یعنی2021 کی آخری سہ ماہی میں عالمی پیدوار کی شرح میں کمی کر دی تھی۔دوسری جانب وہ نئے سال یعنی2022 کے لیے طے کردہ شرح پیداواری افزائش پر یقین رکھتے ہیں کہ معاشی حالات میں سدھار پیدا ہو سکتا ہے اور عالمی اقتصادیات کا پہیہ اپنی سابقہ رفتار سے گھومنا شروع کر دے گا۔اس خوش آئند اپروچ کے باوجود کووڈ ۔19وبا کی نئی اقسام معاشی پہیے کو پٹری سے اتار بھی سکتے ہیں۔ اسی ایک بڑے خطرے کی وجہ سے سرمایہ کار نئے سال کی آمد سے قبل فکرمند ہیں کہ وہ کوئی قدم اٹھائیں یا وبا کے پھیلاو¿ میں میں کمی کا مزید انتظار کریں۔سال 2021 کے مہینے نومبر میں مالی منڈیوں کو کورونا وائرس کے نئی قسم اومی کرون نے شدید دہچکا پہنچایا۔اس وقت بھی کورونا وائرس کے اومی کرون پر عالمی مالی منڈیوں کے سرمایہ کاروں کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔ یہ منڈیاں بدستور اوپر نیچے ہو رہی ہیں اور اس کے منفی اثرات عالمی اقتصادیات پر پڑ رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اومی کرون بظاہر ڈیلٹا ویریئنٹ سے زیادہ خطرناک نہیں لیکن اس کا پھیلاو¿ بہت تیز ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ اومی کرون خطرناک نہیں تو پھر وبا کے ختم یا کمزور ہونے کا بھی امکان بڑھ جاتا ہے۔الغرض وبا نے دنیا کی معیشت کے غبارے سے ہی ہوا نکال دی ہے ۔عالمی اقصادی بدحالی یا بحران سے بچنے کے لئے معاشی ماہرین ہی رائے دے سکتے ہیں ۔تاہم عام قہم کے مطابق ہم اتنا ہی کہہ سکتے ہیں اقتصادی بد حالی یا بڑے بحران سے بچنے کے لئے نئے خطرے کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔احتیاط سے ہی ہم نئے خطرے سے نمٹنے میں کامیاب ہوں گے ۔گھر سے باہر نکلنے کے وقت ماسک پہننے ،کسی بھی دوسرے شخص کے ساتھ بات کرتے وقت فاصلہ رکھنے میں کوئی اور صابن سے ہاتھ دھونے میں کوئی قباحت تو نہیں ۔بس اتنا ہی احتیاط کریں ،ہم اس خطرناک وبا کو شکست دے سکتے ہیں ۔سوچ مثبت رکھیں،جہالت سے بچیں ۔۔۔کیونکہ دنیا بدل رہی ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published.