منگل, جولائی ۱, ۲۰۲۵
29.9 C
Srinagar

کورونا کیسز میں تیزی: وادی کےعلما دین کی بھی لوگوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل

سری نگر/ کورونا وبا کی موجودہ تیز لہر کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے جہاں انتظامیہ انتہائی کمر بستہ و مستعد نظر آ رہی ہے وہیں وادی کے علما دین بھی لوگوں کو اس وبا سے محفوظ رہنے کے لئے ماہرین صحت و انتظامیہ کی طرف سے جاری کی جا رہی گائیڈ لائنز پر عمل پیرا ہونے کی تاکید کر رہے ہیں۔
جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن موسوی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کورونا کیسز میں ہورہے اضافے کے پیش نظر لوگوں سے کورونا پروٹوکال پر من و عن عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا: ’کورونا نے چند دنوں سے ایک بار پھر سر اٹھایا ہے اس سلسلے میں لوگوں سے التماس کرتا ہوں کہ وہ انتظامیہ اور ماہرین کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کی جانے والی گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کریں‘۔
ان کا کہنا تھا: ’دین اسلام میں صحت کو ہر دنیاوی چیز پر ترجیح ہے اور روزہ جو ایک واجب عمل ہے یہ واجب عمل بھی صحت ناساز ہونے کی صورت میں دوبارہ صحت مند ہونے تک موقوف ہوجاتا ہے‘۔
موصوف صدر نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہماری شرعی ذمہ داری بھی ہے کہ ہم احتیاط کریں اور مساجد میں ماسک اور دوسرے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کے بعد ہی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم لاپرواہی برتیں گے تو وہ جرم ہی نہیں بلکہ بہت بڑا گناہ بھی ہے۔
آغا حسن موسوی نے لوگوں سے مساجد و امام بارگاہوں میں عالم انسانیت کے حفظ و امان کے لئے بار گاہ ایزدی میں دست بدعا ہونے کی اپیل کی۔
میر واعظ وسطی کشمیر مولانا سید عبدالطیف بخاری نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اگر لوگوں نے انتظامیہ کے ساتھ تعاون نہیں کیا تو دوبارہ لاک ڈاؤن لاگو ہوسکتا ہے جس سے ہمارے بچوں کی تعلیم اور ہمارے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں انتطامیہ کی طرف سے جاری کی جانے والی ہدایات پر سختی سے عمل کرنا چاہئے تاکہ ہم اس وبائی بیماری سے نجات حاصل کر سکیں۔
انہوں نے لوگوں سے مساجد میں بھی تمام گائیڈ لائنز پر عمل کرنے کی تاکید کی۔
قابل ذکر ہے کہ ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی کورونا کیسز میں آئے روز ہوش ربا اضافہ درج ہو رہا ہے۔
انتظامیہ کورونا کی اس لہر کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے مختلف النوع اقدام کر رہی ہے۔
جہاں بازاروں اور بھیڑ بھاڑ والی جگہوں میں کورونا پروٹوکال کی عمل در آدمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے وہیں محکمہ صحت نے بھی داکٹروں ور دیگر طبی عملے کی چھٹیوں کو منسوخ کیا ہے۔

Popular Categories

spot_imgspot_img
گزشتہ مضمون
اگلا مضمون
ہسپتالوں میں داخل ہونے کے لئے آر اے ٹی ٹیسٹنگ لازمی: محکمہ ہیلتھ سروسز کشمیر سری نگر، 13 جنوری (یو این آئی) کورونا کی لہر میں تیزی اور اومیکرون کیسز درج ہونے کے پیش نظر محکمہ ہیلتھ سروسز کشمیر نے ہسپتالوں میں داخل ہونے کے لئے آر اے ٹی ٹیسٹنگ اور ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا ہے۔ متعلقہ حکام نے محکمے افسروں سے تاکید کی ہے کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے ہیلتھ مراکز میں کورونا گائیڈ لائز پر عمل در آمد کو یقینی بنائیں۔ مذکورہ افسران سے کہا گیا کہ وہ آر اے ٹی ٹیسٹنگ اور ماسک پہنے بغیر کسی بھی مریض یا تیمار دار کو ہسپتال میں داخل ہونے کی اجازت نہ دیں۔ یہ ہدایات ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر کی طرف سے جمعرات کو جاری ایک سرکیولر میں دی گئیں ہیں۔ مذکورہ سرکیولر مں کہا گیا: ’ملک و جموں وکشمیر میں کورونا کیسز میں اضافے اور اومیکرون کیسز درج ہونے کے پیش نظر تمام چیف میڈیکل افسروں، میڈیکل سپرانٹنڈنس اور بلاک میڈیکل افسروں سے تاکید کی جاتی ہے کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں آنے والے ہیلتھ مراکز میں کورونا پروٹوکال کی عمل در آمد کو یقینی بنائیں‘۔ موصوف ڈائریکٹر نے سرکیولر میں کہا ہے: ’علاوہ ازیں آر اے ٹی ٹیسٹنگ اور ماسک پہنے بغیر کسی بھی مریض یا تیمار دار کو ہسپتال میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے‘۔ تاہم سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ ہنگامی صورتحال میں ضرروت پر مبنی پروٹوکال پر عمل کیا جانا چاہئے۔ قابل ذکر ہے کہ ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی کورونا کیسز میں آئے روز ہوش ربا اضافہ درج ہو رہا ہے۔ انتظامیہ کورونا کی اس لہر کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے مختلف النوع اقدام کر رہی ہے۔ جہاں بازاروں اور بھیڑ بھاڑ والی جگہوں میں کورونا پروٹوکال کی عمل در آدمد کو یقینی بنایا جا رہا ہے وہیں محکمہ صحت نے بھی داکٹروں ور دیگر طبی عملے کی چھٹیوں کو منسوخ کیا ہے۔ یو این آئی ایم افض