’’وائٹ کالر ٹررزم‘‘ سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے نیا چیلنج اُبھر کر سامنے آیا ہے: لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے

’’وائٹ کالر ٹررزم‘‘ سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے نیا چیلنج اُبھر کر سامنے آیا ہے: لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے

سری نگر / سری نگر میں قائم پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا ہے کہ ’’وائٹ کالر ٹررزم‘‘ ایک فیکٹری ہے جس سے نمٹنے کی خاطر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ جن نوجوانوں نے بندوق اُٹھایا ہے وہ اپنے گھر واپس آئیں اُنہیں ہر طرح کی مدد فراہم کی جائے گی۔
ان باتوں کا اظہار فوجی کمانڈر نے شوپیاں میں منعقد کی گئی تقریب کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ملی ٹینسی تباہی کا پیش خیمہ ہے لہذا ایسے نوجوانوں کو واپس گھر آنا چاہئے جنہوں نے والدین کو چھوڑ کر بندوق کو گلے لگایا‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ مقامی ملی ٹینٹ گھر واپس آکر پھر سے اپنی زندگی کی نئے سرے سے شروعات کرسکتے ہیں تاکہ وہ اپنے والدین کے ساتھ ساتھ وطن کا سہارا بن سکے۔

انہوں نے کہا کہ جب ایک نوجوان 20 سال کا ہوتا ہے تو اُس کو زندگی کی کم سمجھ ہوتی ہے اور وہ ان ’’وائٹ کالر ٹررزم سے جڑے افراد کے جال میں پھنس کر بندوق اُٹھاتا ہے۔

جی او سی نے نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کے گھر میں کوئی مسئلہ پیش آئے یا اگر کوئی اور مشکل ہو تو وہ اس کو باہمی گفت و شنید سے حل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بڑا مسئلہ درپیش ہو تو فوج اور جموں وکشمیر پولیس اُس مسئلے کو حل کرنے میں اُن کی بھر پور معاونت فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔


یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.