امریکہ نے افغان فوجیوں کو لڑنے کے لیے ’رشوت‘ کی طرح بھرپور رقم دی: ٹرمپ

امریکہ نے افغان فوجیوں کو لڑنے کے لیے ’رشوت‘ کی طرح بھرپور رقم دی: ٹرمپ
ماسکو، 18 اگست (یو این آئی/سپوتنک) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ نے افغان فوجیوں کو لڑنے کے لیے بہت زیادہ رقم ادا کی، اس لیے جب امریکی سکیورٹی فورسز نے افغانستان سے انخلا کیا تو مقامی فوجیوں نے لڑنا بند کر دیا۔

ٹرمپ نے فاکس نیوز سین ہینٹی کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ’’مجھے مختلف لوگوں سے کچھ بہت بری معلومات ملی ہیں۔ سچ یہ ہے کہ وہ دنیا میں سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے فوجیوں میں شامل ہیں۔ وہ تنخواہ کے لیے یہ سب کر رہے تھے، کیونکہ ایک بار جب ہم رک گئے، ایک بار ہم چلے گئے تو انہوں نے بھی لڑنا بند کر دیا۔ ہر کوئی بہادر ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ ہمارا ملک افغان فوجیوں کو بہت زیادہ پیسہ دے رہا تھا، اس لیے ہم ان کو لڑنے کے لیے ایک طرح کی رشوت دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا ’’یہ بہت اچھی بات ہے کہ ہم افغانستان سے نکل رہے ہیں، لیکن سکیورٹی فورسز کی واپسی کو اب تک کسی نے بھی صدر جو بائیڈن کی طرح خراب طریقے سے نہیں سنبھالا‘‘۔ میرا خیال ہے کہ یہ ہمارے ملک کی تاریخ کی سب سے بڑی شرمندگی ہے‘‘۔

واضح رہے طالبان نے 15 اگست کو افغانستان کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔ افغان صدر اشرف غنی نے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے ملک چھوڑ دیا۔ مسٹر غنی نے کہا کہ انہوں نے تشدد روکنے کے لئے یہ فیصلہ کیا کیونکہ دہشت گرد دارالحکومت کابل پر حملہ کرنے کے لیے تیار تھے۔ ان واقعات کے بعد بیشتر ممالک نے وسط ایشیائی ملک میں اپنے سفارتی مشن کم یا خالی کر دیے ہیں۔

یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.