منگل, جولائی ۱, ۲۰۲۵
24.6 C
Srinagar

نئی دلی سے ہمیشہ جموں وکشمیر کیساتھ تحریری اور زبانی وعدوں سے انحراف کیا: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سرینگر//شہدائے کشمیر کے مزار کو جانے والے تمام راستوں کی ناکہ بندی کرکے عوام کو قوم کے ان عظیم سپوتوں کو خراج عقیدت ، فاتح خوانی اور گلباری سے روکنے کا اقدام تاناشاہی حکومت کی عکاسی کرتا ہے اور اس طرز عمل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

ان باتوں کا اظہار صدرِ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر 13جولائی کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منعقدہ ایک مختصر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کاآغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول سے ہوا اور اس موقعے پر شہداءکے حق میں دعائے مغفرت اور کلمات ادا کئے گئے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 13جولائی کا دن جموں وکشمیر میں پُرتپاک اور پُرجوش انداز میں منایا جاتا تھا اور مرازِ شہداءپر سماج کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا تانتا بندھا رہتا تھا لیکن بدقسمتی سے گذشتہ دو برسوں سے بندشیں اور ناکہ بندی کرکے کشمیریوں کو ان عظیم سپوتوں اور محسنوں کو خراج عقیدت پیش کرنے سے جبری طور روکا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حربوں سے شہدائے کشمیر کی عظیم قربانیوں کو جٹھلایا نہیں جاسکتا بلکہ ان اقدامات سے ہمارے دلوں میں ان شہداءکے تئیں والہانہ عقیدت اور احترام میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جو رہتی دنیا تک کشمیریوں کے دلوں میں قائم و دائم رہے گا۔

مزارِ شہداءجانے سے روکنے کے اقدامات کو جمہوری اور انسانی اقدار کے منافی قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ شہدائے کشمیر نے ملک کشمیر کے لوگوں کی عزت نفس، خود اعتماد اور خدا اعتمادی کیلئے اپنا پاک لہو بہایا۔انہوں نے کہا کہ ہم رہیں یا نہ رہیں لیکن آنے والی نسلیں تاقیامت شہدائے کشمیر کے اس دن کو مناتے رہیں گے۔

مرکز کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نئی دلی نے ہمیشہ جموں وکشمیر کے عوام کیساتھ دھوکہ اور دغا کی اور اپنے تحریری اور زبانی وعدوں سے انحراف کیا۔ آنجہانی جواہر لعل نہرو کے رائے شماری سے لیکر نرسمہا راﺅ کے Sky is the Limitاور اٹل بہاری واجپائی کے انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت کے وعدے سراب ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آل پارٹیز اجلاس میں وزیر اعظم ہند کو روبرو ہوکر کہا کہ جموںوکشمیر کے عوام کو نئی دلی پر کوئی اعتماد اور بھروسہ نہیں ہے۔ جموں و کشمیر پر بیرونی افسر شاہی مسلط کرنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہاں ایسے افسر لائے گئے ہیں جو یہاں کی زمینی صورتحال، جغرافیائی حالات اور لوگوں کے مزاج سے بالکل ناواقف ہیں۔

افسوس کی بات ہے کہ غیر قانونی طور پر بغیر تحقیقات یہاں کے ملازمین کو برخسات کیا جارہاہے۔ انہوں نے اس طرز عمل کو فوری طور پر بند کرنے اور برطرف کئے گئے ملازمین کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے تقریب پر اعلان کیا کی نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کی سیاسی دانشگاہ مجاہد منزل کی تعمیر نو کا کام جلد ہی شروع کرنے جارہی ہے اور اس کی تعمیر نو کے سلسلے میں ہم سب کو پیش پیش رہنا چاہئے۔ تقریب پر جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر نے شہدائے کشمیر اور 13جولائی کی اہمیت اور افادیت تفصیل سے بیان کی۔ اس کے علاوہ پارٹی معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، خواتین ونگ ریاستی ایڈوکیٹ شمیمہ فردوس، سینئر لیڈران محمد سعید آخون، عرفان احمد شاہ، پیر آفاق احمد، ڈاکٹر سجاد اوڑی، سلمان علی ساگر، عمران نبی ڈار، احسان پردیسی، صبیہ قادری اور کئی عہدیداران نے شرکت کی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img