جمعرات, دسمبر ۱۸, ۲۰۲۵
8.1 C
Srinagar

کشمیر: پولیس اہلکار سے بندوق چھیننے والا شخص ہلاک

سری نگر، 3 جون ;جنوبی کشمیر کے ترال میں جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کے ایک کیمپ میں مبینہ طور پر پولیس اہلکار سے بندوق چھین کر فائرنگ کرنے والے ایک شخص کو ‘خود سپردگی کی پیشکشیں’ مسترد کرنے کے بعد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ناگہ بل مچہامہ ترال کے رہنے والے محمد امین ملک نامی سابق جنگجو کو کچھ روز گرفتار کر کے ایس او جی کیمپ میں بند کیا گیا تھا جہاں اس سے کسی معاملے پر پوچھ گچھ جاری تھی۔
پولیس نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ متوفی شخص ایک سرگرم ‘ٹیرر آپریٹو’ تھا جسے 30 مئی کو اسلحہ و گولہ بارود سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق محمد امین نے بدھ کے روز امجد خان نامی ایک ایس او جی اہلکار سے اس کی بندوق چھینی اور فائرنگ کر کے اسے زخمی کر دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایس او جی اہلکار کو زخمی کرنے کے بعد محمد امین نے کیمپ میں واقع جنریٹر روم میں پناہ لی۔
ایک رپورٹ میں کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جنریٹر روم میں پناہ لینے والے شخص کو خود سپردگی پر آمادہ کرنے کے لئے اس کے خاندان کے اراکین بشمول والدہ کو جائے موقع پر لایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا ہے: ‘خود سپردگی اختیار کرنے کے بجائے مذکورہ شخص نے فائرنگ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ آج صبح جوابی کارروائی میں وہ مارا گیا۔ ہم نے اسے خود سپردگی اختیار کرنے کی بار بار پیشکش کی اور اسے بہت وقت بھی دیا’۔
مقامی میڈیا کے مطابق محمد امین کا بھائی شبیر ملک بھی ایک جنگجو تھا جو 2019 میں مارا گیا۔ وہ ذاکر موسیٰ کی قیادت والے انصار غزوۃ الہند نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ تھا۔
پولیس کے مطابق خود محمد امین ماضی میں حزب المجاہدین کا ایک سرگرم جنگجو رہ چکا ہے جس نے بعد ازاں 2003 میں خود سپردگی اختیار کی تھی۔
دریں اثنا پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سرگرم ‘ٹیرر آپریٹو’ محمد امین ملک ولد عبدالاحد ملک ساکن ناگہ بل مچہامہ ترال کو دو اور تین جون کی درمیانی شب کو اونتی پورہ پولیس، فوج کی 42 آر آر اور 180 بٹالین سی آر پی ایف نے ایک مشترکہ آپریشن کے دوران پولیس کمپوننٹ کمپلیکس ترال میں ہلاک کیا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ‘ٹیرر آپریٹو’ کو 30 مئی کو ممنوعہ مواد بشمول بغیر لائسنس والی 12 بور رائفل، آئی ای ڈی بنانے کے لئے استعمال ہونے والا مواد اور موبائل فونز کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں پولیس تھانہ ترال میں متعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس تھانے میں بند رکھا گیا تھا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ 2 جون کو اس ‘ٹیرر آپریٹو’ کو مزید تفتیش کے لئے پولیس کمپوننٹ لایا گیا تھا جہاں اس نے کانسٹیبل امجد خان سے اس کی اے کے 47 رائفل چھیننی۔

Popular Categories

spot_imgspot_img