سری نگر/جموں و کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں ملی ٹنسی کے گراف میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جنگجوؤں کی تعداد کم ہوئی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ اس میں مزید کمی لائی جائے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک کے نوجوانوں کو بھی ملی ٹنسی کے خلاف جاری لڑائی میں شامل ہونا چاہئے۔
موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو یہاں ‘قومی دہشت گردی مخالف دن’ کی ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘پورے ملک میں اکیس مئی کو قومی دہشت گردی مخالف دن کے بطور منایا جاتا ہے اور جموں وکشمیر میں بھی یہ دن منایا جاتا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان ہمارا سرمایہ ہے اور مستقبل میں ملک کی بھاگ ڈور ان کے ہی ہاتھوں میں ہوگی ان کو بھی دہشت گردی کے خلاف جاری لڑائی میں شامل ہونا چاہئے۔
موصوف نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وادی کشمیرمیں ملی ٹنٹوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا: ‘وادی میں ملی ٹنٹوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے پہلے ملی ٹنٹوں کی تعداد تین سو کے آس پاس ہوتی تھی لیکن اب یہ تعداد دو سو کے آس پاس ہے’۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ کورونا اور ملی ٹنسی کے خلاف جنگ جاری ہے اور ہم اس میں ضرور کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے کہا: ‘کورونا کا یہ دور بہت مشکل ہے میں پولیس، ہیلتھ ورکروں اور دوسرے فرنٹ لائن فائیٹرس کو سلام پیش کرتا ہوں جو اپنی جانوں کو جوکھم میں ڈال کر لوگوں کو بچا رہے ہیں’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو کورونا سے گھبرانے کے بجائے کووڈ پروٹوکال پر سختی سے عمل کرنا چاہئے۔





