سری نگر/ کورونا کی دوسری لہر کی روک تھام کو ممکن بنانے کے لئے پیر کو جموں و کشمیر کے سبھی 20 اضلاع میں مکمل لاک ڈاؤن یا کورونا کرفیو نافذ رہنے سے معمولات زندگی کلی طور پر معطل رہے۔
یاد رہے کہ جموں و کشمیر کے چار اضلاع سری نگر، بڈگام، بارہمولہ اور جموں میں 29 اپریل سے مکمل جبکہ باقی 16 اضلاع میں جزوی لاک ڈاؤن نافذ تھا تاہم انتظامیہ نے گذشتہ روز اس میں توسیع کر کے 17 مئی کی صبح تک سبھی اضلاع میں کورونا کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
حکمنامے کے مطابق کرفیو سخت ہوگا تاہم لازمی و ایمرجنسی خدمات پابندیوں سے مستثنیٰ ہوں گی۔یو این آئی اردو کے ایک نمائندے نے پیر کی صبح سری نگر کے بعض علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ شہر میں سخت کورونا کرفیو نافذ ہے جس سے ہر سو ہو کا عالم طاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگرچہ کچھ سبزی فروش اور بیکری والوں کے دکان بارہ بجے تک ادھ کھلے تھے لیکن بارہ بجتے ہی انہیں بند کرایا گیا۔موصوف نے بتایا کہ کرفیو کو مزید سخت کرنے کے لئے پولیس نے کئی جگہوں پر بریکیڈس کھڑا کئے ہیں اور کہیں کہیں خاردار تار سے بھی راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایمرجنسی خدمات اور ایمرجنسی کی حالت میں گھروں سے نکلنے والوں کو چلنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گلیوں کے اندر اور پولیس کی نظروں سے اوجھل کچھ سبزی، گوشت و مرغ فروشوں نے بارہ بجے کے بعد بھی اپنے دکان ادھ کھلے رکھے تھے تاہم لوگ ایک ایک کر کے ہی آ کر خریداری کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
وادی کے دیگر اضلاع کے ضلع و تحصیل صدر مقامات میں بھی سخت کرفیو کے نفاذ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس سے معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے ہیں۔وسطی ضلع بڈگام کے ضلع صدر مقام و تحصیل صدر مقامات میں بھی پیر کو بھی مکمل لاک ڈاؤن جاری رہا۔ بازاروں میں الو بولتے رہے اور سڑکیں سنسان نظر آئیں۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق صوبہ جموں کے سبھی دس اضلاع میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ رہا جس سے معمولات زندگی معطل ہو کر رہ گئے۔اطلاعات کے مطابق بازار بند رہے جبکہ سڑکوں پر ایمرجنسی خدمات کی گاڑیوں اور اکا دکا نجی گاڑیوں کے علاوہ ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل مکمل طور پر بند ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ملک کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر میں بھی کورونا کی دوسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے جس سے مثبت کیسز اور اموات میں آئے روز اضافہ درج ہو رہا ہے۔





