صوبائی انتظامیہ کشمیر کی کورونا پر ڈاکیومنٹری، ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے اور ویکسین لگوانے کی اپیل

صوبائی انتظامیہ کشمیر کی کورونا پر ڈاکیومنٹری، ایس او پیز پر عمل پیرا ہونے اور ویکسین لگوانے کی اپیل

سری نگر/کورونا وائرس کے بارے میں جانکاری کو عام کرنے کے لئے صوبائی انتظامیہ کشمیر نے ایک ڈاکیومنٹری ریلیز کی ہے۔چھ منٹ اور 26 سیکنڈوں پر محیط اس ڈاکیومنٹری میں ماہرین لوگوں کو کورونا گائیڈ لائنز پر عمل پیرا ہونے اور کورونا ویکسین کرانے کی تاکید کرتے ہیں۔

بتا دیں کہ جموں وکشمیر میں بھی کورونا وبا کی دوسری لہر تیزی سے پھیل رہی ہے جس کی روک تھام کے لئے انتظامیہ مختلف النوع اقدام کر رہی ہے۔
ڈاکیومنٹری میں صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے کہتے ہیں کہ وادی کشمیر میں اب تک آٹھ لاکھ لوگوں کو کورونا ویکیسن کرائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا: ‘لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ کورونا سے بچنے کے لئے ویکسین لگوائیں اور اس کے متعلق دیگر گائیڈ لائنز پر عمل کریں، اس سے آپ خود بھی محفوظ رہ سکتے ہیں اور دوسرے بھی’۔

شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ سری نگر کے ڈائریکٹر پروفیسر اے جی آہنگر کورونا کے متعلق اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہم نے کورونا وبا کے بارے میں جانکاری عام کرنے کے لئے مذہبی رہمناؤں کو بھی شامل کیا ہے جو ہمارے ساتھ اس عمل میں پیش پیش ہیں۔

انہوں نے لوگوں سے کورونا سے محفوظ رہنے کے لئے کورونا ویکیسن لگوانے کی تاکید کی۔سری نگر کے ڈلگیٹ میں واقع ہسپتال برائے امراض سینہ کے سربراہ ڈاکٹر نوید نذیر شاہ نے بتایا کہ وادی میں لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو ویکسین کرایا گیا۔

انہوں نے کہا: ‘لوگوں سے میری گذارش ہے کہ وہ ویکسین کرانے کے لئے آ گے آئیں اس سے آپ بھی محفوظ رہیں گے اور باقی لوگ بھی’۔معروف اسلامی اسکالر پروفیسر سید محمد طیب کاملی نے کہا کہ لوگوں کو یہ ویکیسن کرانا چاہئے تاکہ کورونا سے بچا جاسکے۔

گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر کے کمیونٹی مڈیسن کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم خان کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک ماہ سے کیسز بڑھ رہے ہیں اس سے بچنے کی تدبیر یہ ہے کہ ایک ویکسین کرایا جائے اور دوسرا وضع کردہ ایس او پیز پر عمل کیا جائے۔

کشمیر ٹریڈرس اینڈ منی فیکچررس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان کا کہنا ہے کہ صوبائی انتظامیہ کا یہ ایک احسن اقدام ہے اور ہم چاہتے ہیں یہ سب لوگوں تک یہ ویکیسن پہنچ جائے۔


یو این آئی 

Leave a Reply

Your email address will not be published.