سری نگر/ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران کسی بھی طرح کی لاپرواہی پورے سماج کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔انہوں نے اتوار کو یہ بات اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘عوام کی بات’ کی پہلی قسط کے دوران کورونا وبا کی تازہ لہر پر بات کرتے ہوئے کہی ہے۔
منوج سنہا نے کہا: ‘کورونا کی دوسری لہر سے اپنے آپ کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی بچانے کی ضرورت ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے کووڈ ٹیکہ کاری مہم جاری ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘کسی بھی طرح کی لاپرواہی پورے سماج کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ ہمیں وزیر اعظم کی طرف سے دیے گئے منتر "دوائی بھی، کڑائی بھی” پر عمل کرنا ہوگا’۔لیفٹیننٹ گورنر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کورونا سے بچائو کی گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کرنے کے ساتھ ساتھ کورونا واریئرز کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
ان کا کہنا تھا: ‘میں آپ سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ اس لڑائی میں آپ ہمارے کورونا واریئرز کے ساتھ تعاون کریں۔ کورونا سے بچائو کی گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کریں’۔منوج سنہا نے کہا کہ کورونا کے اس کٹھن دور میں ہمارے دیہی علاقے پورے ملک کے لئے رول ماڈل بن کر ابھرے ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘صوبہ جموں میں سرپنچ بلبیر کور جی نے اپنے پنچایت میں تیس بستروں والا قرنطینہ مرکز قائم کیا۔ اسی طرح صوبہ کشمیر سے تعلق رکھنے والی سرپنچ زیتونہ بیگم نے گاندربل میں اپنے پنچایت میں مفت ماسک، راشن، فصل کے بیچ اور سیب کے پودے تقسیم کئے’۔
لیفٹیننٹ گورنر نے سری نگر کے نوشہرہ سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ خاتون عرفانہ زرگر کا بھی ذکر کیا جنہوں نے کورونا لاک ڈائون کے دوران اپنی تنخواہ میں سے نصف رقم ضرورت مند خواتین تک سینیٹری پیڈز، پینٹیز، ہینڈ سینیٹائرز اور ہینڈ واش پہنچانے میں خرچ کی۔
انہوں نے کہا: ‘میں سری نگر کی پیڈ وومن عرفانہ زرگر کا بھی ذکر کرنا چاہوں گا جنہوں نے کورونا کے کٹھن دور میں خواتین میں مفت سینیٹری پیڈ تقسیم کئے’۔
بتا دیں کہ وزیر اعظم نرنیدر مودی کے ‘من کی بات’ ریڈیو پروگرام کے طرز پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی اس یونین ٹریٹری میں اتوار سے ‘عوام کی بات’ ریڈیو پروگرام کا آغاز کیا ہے۔
آدھے گھنٹے پر محیط اس پروگرام میں عوام سے ان کو درپیش مسائل کو سنا جائے گا۔ یہ پروگرام ہر مہینے کی تیسری اتوار کو نشر کیا جائے گا۔سرکاری ذرائع کے مطابق اس پروگرام کا مقصد عوام کو سرکار کی طرف سے اٹھائے جا ر ہے ترقیاتی پروگراموں سے آگاہ کرنا ہے اور عوام کے لئے ایک ایساپلیٹ فارم فراہم کرنا ہے جس کو استعمال کر کے وہ انتظامیہ کے ساتھ اپنے مسائل تحریری یا زبانی طور اٹھا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس پروگرام کی وساطت سے لوگ افسروں کو اپنی آرا اور تجاویز سے بھی روشناس کر سکتے ہیں۔
یو این آئی