سری نگر، 22 مارچ :جنوبی ضلع شوپیاں کے مانی ہل میں ایک شبانہ مسلح تصادم کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ چار مقامی جنگجو مارے گئے ہیں۔ اس جنگجو مخالف آپریشن میں ایک فوجی اہلکار زخمی ہو گیا ہے۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے پیر کی دوپہر کو یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کی ایک مشترکہ ٹیم نے شوپیاں کے امام صاحب علاقے کے مانی ہل گاؤں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا اور اس دوران جب سیکورٹی فورسز کی ایک تلاشی ٹیم مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچی تو وہاں چھپے جنگجوؤں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
انہوں نے کہا: ‘ہم نے جنگجوؤں کو سرنڈر کرنے کے لئے اہل خانہ سے اپیل کرائی بلکہ ایک جنگجو کی اہلیہ سے بھی ان کو اپیل کرائی لیکن انہوں نے اس کے برعکس گھر کے اندر سے فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں تصادم چھڑ گیا’۔
موصوف انسپکٹر جنرل نے کہا کہ تصادم کے نتیجے میں لشکر طیبہ سے وابستہ چار مقامی جنگجو مارے گئے جو اپنے آپ کو ‘لشکر مصطفیٰ’ سے وابستہ کہتے ہیں لیکن ہم ٹی آر ایف یا لشکر مصطفیٰ کو توجہ نہیں دیتے ہیں کیونکہ یہ سب فرضی نام ہیں۔
انہوں نے مہلوک جنگجوؤں کی شناخت رئیس احمد بٹ جو اکتوبر 2020 سے سرگرم تھا، عامر شفیع میر جو سال رواں کے ماہ فروری سے سرگرم تھا، راقب ملک جو دسمبر 2020 سے سرگرم تھا اور آفتاب احمد وانی جو نومبر 2020 سے سرگرم تھا کے بطور کی۔
ان کا کہنا تھا کہ مہلوک جنگجوؤں کی تحویل سے تین پستولیں برآمد کی گئی ہیں۔ تاہم فوج کے بیان کے مطابق مہلوک جنگجوئوں کے قبضے سے ایک اے کے 47 رائفل بھی برآمد کی گئی ہے۔
پریس کانفرنس میں موجود جنوبی کشمیر میں قائم فوج کی وکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) میجر جنرل ریشم بالی نے کہا کہ فوج کی 44 آر آر نے راقب ملک کی اہلیہ اور اس کے چار سالہ بیٹے کو لایا اور ان سے اس کو سرنڈر کرنے کی اپیل کرائی لیکن انہوں نے سرنڈر کرنے سے انکار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا کہ وہ سرنڈر کرنا چاہتا تھا لیکن اس کو وہاں پھنسے ساتھیوں نے ایسا کرنے سے روکا اگر وہ واپس آجاتا تو شاید وہ بچ جاتا۔
ان کا کہنا تھا کہ تصادم میں ہمارا ایک فوجی جوان اس کو سرنڈر کرانے کی کوشش کے دوران ہی گولی لگنے سے زخمی ہوا۔
موصوف میجر جنرل نے کہا کہ ہم نے تصادم کو رات سے صبح تک اسی لئے موخر کیا تاکہ جنگجو سرنڈر کر سکیں ورنہ یہ آدھے گھنٹے میں ہی ختم ہوسکتا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم جنگجوؤں کو آخری لمحے تک سرنڈر کرنے کا موقع دیتے ہیں اور جو جنگجو سرنڈر کرنا چاہتا ہے اس کو آخری منٹ تک موقع فراہم کیا جائے گا۔
قبل ازیں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شوپیاں کے مانی ہل میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر جموں و کشمیر پولیس اور دیگر سکیورٹی فورسز نے گزشتہ رات دیر گئے مذکورہ علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود جنگجوئوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان باضابطہ طور تصادم شروع ہوا۔