بدھ, جولائی ۲, ۲۰۲۵
24.7 C
Srinagar

5ماہ سے گوشت کی سپلائی یقینی بنانے میں ناکامی انتظامی نااہلی کا ثبوت

 

سرینگر//صدر ِ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ (رکن پارلیمان)نے گوشت کی قیمتوں کے تعین اور سپلائی کو یقینی بنانے میں ناکامی پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامی نااہلی کی وجہ سے لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کی نااہلی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سرکاری مشنری گذشتہ5ماہ سے گوشت کی سپلائی کو یقینی بنانے میں ناکام ہے ۔ اگرچہ حکومت نے 5ماہ قبل قیمتوں کا تعین کیاتھا لیکن بعد میں ان قیمتوں پر گوشت فروخت کرانے میں مسلسل ناکام ہی رہی اور اب 5ماہ گذر جانے کے بعد قیمتوں کے تعین کیلئے میٹنگیں بلائی جارہی ہیں۔ اس بات کی تحقیقات ہونی چاہئے کہ انتظامیہ نے 5ماہ قبل کن بنیادوں پر قیمتوں کا تعین کیا تھااور 5ماہ تک اس معاملے کی جانب کوئی توجہ مرکوز کیوں نہیں کی گئی اور لوگوں کو مہنگے داموں خریداری پر مجبور کیوں کیا گیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ شب معراج ، رمضان المبارک کی تقریبات اور آئندہ دنوں میں مہاشیوارتی کا تہواربھی منایا جارہاہے ۔ ان تقریبات کے دوران جہاں کشمیری پکوانوں میں گوشت کا زیادہ استعمال ہوتا ہے اور سرد علاقہ ہونے کی وجہ سے یہاں ویسے بھی گوشت کا زیادہ استعمال ہوتا ہے لیکن انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے یہاں گوشت نایاب ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ گوشت کی نایابی کی وجہ سے لوگ منگنیاں اور دیگر تقریبات مو¿خر کرنے یا دوگنی قیمتوں پر گوشت خریدنے کیلئے مجبور ہورہے ہیں۔ اس کے علاوہ ا س شعبے سے وابستہ ہزاروں کنبوں کا روزگار بھی بری طرح متاثر ہوا ہے ، جس کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ رکن پارلیمان نے کہا کہ گوشت کی قیمتوں کا صحیح صحیح تعین اور انہی قیمتوں پر سپلائی کو یقینی بنانا حکومت اور انتظامیہ کا کام ہوتا ہے اور انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ فوراً سے پیش تر تمام فریقین کو اعتماد میں لیکر گوشت کی مناسب قیمتوں کا تعین کرکے سپلائی کو یقینی بنائے۔ یاد رہے کہ کئی وفود کے علاوہ پنڈت برادری سے وابستہ افراد نے بھی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کیساتھ گوشت کی نایابی کا معاملہ اُٹھایا تھا۔

Popular Categories

spot_imgspot_img